اہم خبریں

فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او کوئی نیا قانون نہیں ہے، وزیر قانون

اسلام آباد (اے بی این نیوز      )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر جواب دیتے ہو ئے کہا کہ
فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او کوئی نیا قانون نہیں ہے۔

یہ قانون 1996ءسے لاگو ہے۔ قومی سلامتی کے تحفظ اور دہشت گردی کے واقعات کے سدباب کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو حکومت نے اسی قانون کے تحت ایس آر او جاری کر کے اجازت دی ہے۔

آئین کے برعکس کسی بات کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

یہ 1996ءکا قانون ہے، اس میں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے شق 54 شامل کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت انٹیلی جنس ایجنسیاں آپریٹ کرتی ہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس سمیت کئی ایسے اہم واقعات کے شواہد اس قانون کے تحت حاصل کئے گئے۔

1996ءکے بعد آنے والی کسی حکومت نے اس قانون کو تبدیل نہیں کیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ حکومت اس حوالے سے ایس آر اوز جاری کرتی رہتی ہے۔ نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے۔

دہشت گردی کے واقعات کے سدباب اور اس کے مرتکب عناصر کو روکنے کیلئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ لوگوں کی پرائیویسی اور املاک کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے ورنہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس طرح کے قوانین برطانیہ میں بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں : وزیراعظم کا اڑھائی کروڑ بجلی گھریلو صارفین کیلئے 50 ارب روپے کے ریلیف کا اعلان

متعلقہ خبریں