اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ کی مؤثر منظوری دیتے ہوئے فنانس بل 2024 پر دستخط کر دیئے۔ نئے بجٹ کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔
فنانس بل کی دستخط شدہ کاپی بھی پارلیمنٹ کو بھجوا دی گئی ہے۔ 18.877 ٹریلین روپے کا بجٹ وفاقی حکومت نے 28 جون 2024 کو اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی بجٹ کی منظوری دی گئی۔فنانس بل کی منظوری قومی اسمبلی اور سینیٹ کی فنانس سٹینڈنگ کمیٹیوں نے گہرے غور و خوض کے بعد دی ہے۔
ان بحثوں کے دوران سینیٹر بلال احمد خان نے تجویز پیش کی کہ حکومت کو ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے مقامی وسائل کو بروئے کار لانے پر توجہ دینی چاہیے۔ثمینہ ممتاز زہری نے کہا تھا کہ ایک سے سولہ گریڈ کے ملازمین کو اضافی ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہونا چاہیے، جبکہ ساجد میر نے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملزسمیت خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی حمایت کی۔
قائمہ کمیٹی کے مباحثوں میں ایک بہتر فنانس بل پیش کیا گیا، جسے اب صدر کی منظوری مل گئی ہے، نئے بجٹ کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی اسپورٹس فیسٹیول میں لیاری کے بلال بلوچ نے سائیکل ریس جیت لی