اسلام آباد( نیوز ڈیسک )اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سعودی سفارت کار کو 5 ہزار ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی ہونے کی وجہ سے پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا۔
کسٹمز کلکٹریٹ اسلام آباد کے قریبی ذرائع نے پرو پاکستانی کو بتایا کہ یہ واقعہ 29 مئی 2024 کو پیش آیا، جب سعودی سفارت کار نے سعودی پرواز نمبر SV-725 کے ذریعے ریاض جاتے ہوئے سفارت خانے کی طرف سے ایک خط پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 958,125/- SAR لے کر جا رہا ہے۔
اس نے اپنی ذاتی گاڑی بیچ دی تھی۔ڈائرکٹر پروٹوکول اینڈ پبلک ریلیشنز کی جانب سے جاری کردہ مذکورہ لیٹر کے ذریعے سفارتخانے میں اس حوالے سے نرمی کی درخواست کی گئی تھی اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا تھا کہ یہ خط سفارت کار کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں سفارت خانے کی کوئی ذمہ داری نہیں تھی۔
سفارت خانے کے اتاشی اور پروٹوکول آفیسر کو جو ان کے ساتھ تھے، کو باعزت طریقے سے بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے ضوابط کے مطابق، وہ صرف 5000 امریکی ڈالر کے برابر غیر ملکی کرنسی لے جا سکتے ہیں۔ان سے درخواست کی گئی کہ وہ سفارت خانے کے عملے کو اضافی کرنسی واپس کر دیں کیونکہ انہیں ایسی رقم لے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جو کہ مرکزی بینک کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
تاہم اتاشی نے کرنسی واپس کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ اس بات پر اٹل تھا کہ اسے جو رقم ملی ہے وہ اس کی ذاتی کار کی فروخت سے تھی، جسے وہ اپنے ساتھ لے جانے کا ارادہ رکھتا تھا۔ایمبیسی کے پی آر او اور اتاشی کو بار بار کی درخواستوں کے باوجود، اس نے سفارت خانے کے عملے کو کرنسی واپس نہیں کی اور اس وجہ سے ایئر لائن کی طرف سے بورڈنگ کی اجازت نہیں دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز کلکٹریٹ اسلام آباد نے بھی واقعہ کی رپورٹ ممبر کسٹمز آپریشنز ایف بی آر کے ساتھ معلومات کے لیے شیئر کی۔
مزید پڑھیں: فوج سے رابطہ نہ رکھنے کی عمران خان کی بات مان کر غلطی کی،فواد چوہدری پھٹ پڑے