اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی راہنما سردارلطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ آج کیس کے دوران ریمارکس کوسب نےسنا۔ ججزنےکہاالیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی۔ ججزنےبھی کہاووٹ تحریک انصاف کوپڑا ہے۔ کسی غلط فیصلے کی سزاجمہوریت کونہیں دی جاسکتی ہے۔ بلے چھیننےکافیصلہ بدترین فیصلوں میں سے ایک تھا۔
آئین میں ہے ہرجماعت کومناسب نمائندگی ملےگی۔ ہم الیکشن میں180سیٹیں جیت چکےتھے۔ اسلام آبادہائیکورٹ نےپوچھاکیاضرورت پڑی جوریٹائرڈججزکاکہاجارہا ہے۔ میں نے چیف جسٹس کوبڑےادب سےکہاہمیں آپ پراعتماد نہیں۔ میں نےکہا ہم تولیول پلیئنگ فیلڈلینےآئےتھےآپ نےفیلڈ ہی لےلی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سےآ گے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
قوی امیدہے فل کورٹ نشستوں کےحوالےسےفیصلہ ہمارے حق میں آئےگا۔ جمہوریت کی روح ہی مجروح ہوجائےگی اگرہماری نشستیں واپس نہ کیں۔ ہم سےبلاچھیناگیاجس کاشاخسانہ الیکشن میں ہمیں بھگتناپڑا۔ جنرل ضیاالحق نےپیپلزپارٹی سےبھی تلوارکاانتخابی نشان چھین لیا تھا۔ الیکشن کمیشن نےہم سےبلےکاانتخابی نشان چھین لیا۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پررات ساڑھے11بجے فیصلہ سنادیاگیا۔ ہم پی ٹی آئی کےامیدوارتھےالیکشن کمیشن نےکیسےہمیں آزادکردیا۔ آئین میں واضح ہے الیکشن کمیشن کسی سیاسی جماعت پرپابندی نہیں لگاسکتا۔ اسٹیبلشمنٹ ایگزیکٹوکےاوپرآکربیٹھ گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نےہمارےلیےکوئی راستہ نہیں چھوڑاتھا۔
ہمارےپاس3دن تھے کہ کسی جماعت میں شامل ہوجائیں۔ وقت کی قلت کےباعث ہم نےسنی اتحادکونسل میں جاننامناسب سمجھا۔ آج کہاجارہاہے کہ سنی اتحادکونسل نےالیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ ہم جب سنی اتحادکونسل میں شامل ہوگئےتووہ پارلیمانی پارٹی بن گئی۔ ہماری خواتین کی37نشستیں اٹھاکردوسری جماعتوں کی دی گئیں۔
ہمیں مخصوص نشستیں دینامقصود نہیں تھا تودوسری جماعتوں کوکیسےدے دیں۔ آئین کی روح کےمنافی فیصلہ کرکےجمہوریت کوکمزور کیاگیا۔ چیف جسٹس کی اپنی آبزرویشن ہے ان کےساتھی ججزان سےاتفاق نہیں کررہے۔ ہم آبزرویشن آنےسےگھبراتےنہیں ہیں ججزکی صرف رائے ہوتی ہے۔
ہم چیف جسٹس کےپچھلےفیصلوں سےبھی متفق نہیں ہیں۔ ہم مطمئن ہیں فل کورٹ آئین کی صحیح تشریح کرےگی۔ ہمیں نشستیں واپس دینی پڑیں گی اسی فیصلےسے جمہوریت پروان چڑھےگی۔ یقین ہے بلے کانشان چھیننےوالا فیصلہ واپس ہوگا اورالیکشن کمیشن کی سرزنش ہوگی۔
فیصلےسےپی ٹی آئی کودوبارہ منظم ہونےمیں مددملےگی۔ اس طرح ہمیں مخصوص نشستیں بھی ملیں گی۔ سلام ہے پاکستان کی عوام پر8فروری کوڈھونڈ کرہمیں ووٹ دیا۔ 220سیٹیں ہمیں مل جاتی توپی ٹی آئی رول کررہی ہوتی۔ بشریٰ بی بی سوفیصدباہرآجائیں گی۔ یہ قوم۔
آئین اورملک سےبھونڈامذاق نہ کریں توبانی پی ٹی آئی باہر آجائیں گے۔ بانی پی ٹی آئی اب کیس بنائیں گے تواس کی کوئی آئینی حیثیت ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی ڈیل نہیں کرےگاوہ حقیقی آزادی حاصل کرکےرہےگا۔ بانی پی ٹی آئی کیخلاف اب کیس بنانےسےقوم اوربپھرجائےگی۔ خدارا1971کےحالات کونہ دہرائیں۔
مزید پڑھیں :عمران خان پرنیاکیس بھی بن سکتاہےوہ جتنازیادہ عرصہ مہمان رہیں اتنابہترہے،راناثنااللہ