لاہور ( اے بی این نیوز ) راناثناللہ نے کہا ہے کہ محمدزبیرنےنوازشریف اورجنرل باجوہ کی ملاقات کی بات اندازے سےکی۔ وہ کہتے ہیں سناتھا کہ نوازشریف اورجنرل باجوہ کی ملاقات ہوئی۔ محمدزبیرخودتسلیم کرتےہیں کہ میرےپاس اس کاکوئی ثبوت نہیں ہے۔
نوازشریف کی عدم اعتمادکےدوران جنرل باجوہ سےکوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ پیپلزپارٹی اورپی ڈی ایم میں عدم اعتمادکےحوالےسےاختلافی رائےتھی۔ پیپلزپارٹی کاموقف تھا کہ عدم اعتمادلاناچاہیے۔ ن لیگ اورفضل الرحمان کاموقف تھا عدم اعتمادمیں اسٹیبلشمنٹ کونیوٹرل ہوناچاہیے۔
اسٹیبلشمنٹ جب نیوٹرل ہوگئی اس کےبعدہماراپروگرام بنا کہ عدم اعتمادہوسکتاہے۔ ہم نے جب عدم اعتمادکی کوشش کی توکامیاب ہوگئے۔ شہبازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سےملاقات اکثر ہوتی رہی۔ میرےخلاف جب مقدمہ بناتوشہبازشریف نےکہا جنرل باجوہ سےکہایہ کیاہورہا ہے
جنرل باجوہ اسی ملک کےرہنےوالے اورادارے کےسربراہ تھے۔ ہم نے پی ٹی آئی کےناراض اتحادیوں کوبھیج کرپوچھاکہ کیاحکم ہے۔ آگےسےجواب آیا کہ جوبھی آپ کادل کرے توپھرہم نےعدم اعتمادکی تحریک شروع کی۔ میں محمدزبیرکی طرح اندازوں کےمطابق گفتگونہیں کررہا۔
ڈی جی آئی پوسٹنگ سےمتعلق جوبانی پی ٹی آئی نےسلوک کیااسی پرادارہ ناراض ہوا۔ معلومات ہیں کہ ایک ہائی میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ ہوا کہ اب سیاست نہیں ہوگی۔
لندن پلان والی بات میں کوئی وزن نہیں یہ بانی پی ٹی آئی کابیانیہ تھا۔ ہم نےمحمدزبیرکونہیں نکالاوہ خودہی پارٹی سےفارغ ہوگئے۔ ہم نےتوشاہدخاقان عباسی کوبھی پارٹی سےنہیں نکالا۔ کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہے۔ میری رائے ہےاس وقت کسی نئی جماعت کی ضرورت نہیں۔
فضل الرحمان جوگفتگوکررہےہیں وہ ان کی سیاست کی حدتک ہے۔ فضل الرحمان اپنی سیاست کی حد تک ٹھیک بات کررہےہیں۔ فضل الرحمان سےجوتوقع ہے اس لیےان سےپوری تسلی ہے۔
ہم کبھی بھی مولانافضل الرحمان کیخلاف نہیں جائیں گے۔ فضل الرحمان جمہوریت پریقین ر کھنےوالےسیاستدان ہیں۔
بانی پی ٹی آئی ایک جماعت کےسربراہ ہیں لیکن سیاستدان نہیں۔
بانی پی ٹی آئی نےپہلےبھی ملک کوحادثہ سےدوچار کیادوبارہ بھی کرےگا۔ حکومت کیخلاف کوئی اتحادنہیں بن رہااوراگرہےبھی ہمارےخلاف نہیں۔ محموداچکزئی سےہم نےرابطہ کیا وہ آئین وجمہوریت پریقین رکھتےہیں۔
بانی پی ٹی آئی پرنیاکیس بھی بن سکتاہے۔
بانی پی ٹی آئی جتنازیادہ عرصہ مہمان رہیں اتنابہترہے۔ بانی پی ٹی آئی باہرآجاتےہیں توکوئی طوفان نہیں آجائےگا۔ ان کےرہاہونےکےبعدبڑی ریلیاں ہوں گی اس کےسواکچھ نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کاارادہ ہے کہ ملک میں انتشارکوپھیلایاجائے۔
جس دن عدم اعتمادہوااسی دن بانی پی ٹی آئی نےپارلیمنٹ کابائیکاٹ کیا۔ اس کےبعدبانی پی ٹی آئی نےاعلان کردیااسلام آبادپرچڑھائی کروں گا۔ لانگ مارچ ناکام ہونےکےبعداس نےاسمبلیوں سےاستعفےدینےکااعلان کردیا۔ بانی پی ٹی آئی ملک میں صرف بےچینی اورافراتفری چاہتےہیں۔
مزید پڑھیں :آپریشن سےمتعلق تحفظات ہیں،پی ٹی آئی کواعتماد میں نہیں لیاگیا، رؤف حسن