اسلام آباد ( اے بی این نیوز )شعیب شاہین نے کہا ہے کہ ہمارے کیس کے تین ملزمان ہیں، الیکشن کمیشن، ریٹرنگ آفیسرز اور جن کو غلط طریقے سے ایم این اے ڈکلئیر کیا گیا،
اس سارے غلط کام کے پیچھے ایک ہی طاقت ہے۔
الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانےمیں ناکام رہا۔ ملک کی مقبول پارٹی کوانتخابی نشان سےمحروم کردیاگیا۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
الیکشن کمیشن اورسپریم کورٹ کاانتخابی نشان سےمتعلق فیصلہ غلط تھا۔
آئین کی روح کیخلاف فیصلہ دےکرپارٹی کوانتخابی نشان سےمحروم کیاگیا۔ الیکشن کمیشن کےغلط فیصلےکےنتیجے میں نقصان عوام کاہوا۔ جہانگیر جدون نے کہا کہ کسی جج پر اعتراض کرنا کہ فیصلہ آپ کے خلاف آگیا، مناسب نہیں۔
ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہماری عدالتیں اور پولیٹیکل جماعتیں اس امر کو یقینی بنائیں کہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوں۔ ثاقب بشیر نے کہا کہ بلے کے نشان کے کیس کے فیصلے کے خلاف نظرِثانی درخواست دائر ہے جو چیف جسٹس کو یاد بھی نہیں ہے۔ اگر مخصوص نشستیں حکومت کے پاس جاتی ہیں تو اس کے بعد مختلف آئینی ترامیم نظر آئیں گی جن کیلئے تیاری موجود ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان میں پو لیوکاخاتمہ ناممکن نہیں،ترجیحات کوبہتربناناہوگا،بل گیٹس