اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے جاری منصوبوں کے بارے میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
ملاقات میں وزیراعظم کو اسلام آباد اور اسلام آباد ماڈل جیل، اسلام آباد سیف سٹی، وفاقی محکمہ انسداد دہشت گردی اور اسپیشل پروٹیکشن یونٹ میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو اسلام آباد میں قومی سہولت مراکز اور منشیات اور دھماکہ خیز مواد کی شناخت اور سراغ لگانے کے لیے قائم کیے گئے K-9 یونٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں مقامی اور غیر ملکیوں کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنے اور شہریوں کے تحفظ میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے اسلام آباد ماڈل جیل کی تکمیل میں بلاجواز تاخیر پر انکوائری کی ہدایت بھی جاری کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ماڈل جیل کا منصوبہ جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد مکمل کیا جائے۔وزیراعظم نے ماڈل جیل میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور ہسپتال بنانے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کی تشکیل کے لیے چینی ماہرین سے مشاورت کی جائے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ میں جدید تقاضوں کے مطابق فرانزک لیب بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ محکمے کو بتایا کہ اسلام آباد میں سیکیورٹی کے تمام منصوبوں کے لیے افرادی قوت کی بھرتی کو میرٹ کی بنیاد پر یقینی بنایا جائے اور بین الاقوامی معیار اور جدید تقاضوں کے مطابق ٹیکنالوجی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: پولیس کا سوات قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ،آج عدالت میں پیش کیا جائیگا