راولپنڈی(ویب ڈیسک)پنجاب حکومت نے شہباز شریف کی جانب سے 2016 میں وزیراعلیٰ رہنے کے دوران شروع کی گئی ‘لیئر پولٹری فارمنگ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے جاری رکھی تھی۔
تاہم یہ پروگرام 2022 میں اس وقت ختم ہو گیا جب عمران خان کی حکومت کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا۔
پولٹری سبسڈی اسکیم کے تحت رجسٹرڈ شہریوں کو پانچ مرغیوں اور ایک مرغے پر مشتمل ایک سیٹ فراہم کیا جارہا ہے۔ فائدہ اٹھانے والوں کو ٣٠ فیصد کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
وزیر زراعت، لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے جمعہ کو راولپنڈی پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے دورے کے دوران کاشتکاروں کو رعایتی نرخوں پر انڈے دینے والی مرغیوں کی فراہمی دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے صوبے میں انڈوں کی طلب کو پورا کرنے کے لئے انڈے دینے والی مرغیوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
رجسٹرڈ شہریوں کو پانچ مرغیوں اور ایک مرغے کا سیٹ فراہم کیا جائے گا۔ حکومت صوبے میں پولٹری انڈسٹری کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتی ہے، وفاقی وزیر
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم اپنے کاشتکاروں کی مدد اور صوبے میں پولٹری انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے سے کسانوں کے لئے پیداواری لاگت کو کم کرنے اور انڈوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی ، جس سے صارفین کے لئے انڈے زیادہ سستے ہوجائیں گے۔
انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کو انڈے دینے والی مرغیوں کی تعداد بڑھانے، افزائش نسل کو بہتر بنانے اور غذائیت کے پروگرام متعارف کرانے کے لئے اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی اور پائیدار نمو اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پولٹری کے شعبے میں مسلسل تحقیق اور ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔
عاشق کرمانی نے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود حکومت کی ترجیح ہے اور پولٹری فارمنگ ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری علاقوں میں دیسی انڈوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر کسانوں کے لئے اس کاروبار میں کامیاب ہونے کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں انڈوں کی طلب کو پورا کرنے کیلئے آج سے ہی منصوبہ بندی کی جائے، کاشتکاروں کو پولٹری فارمنگ کی جدید تربیت دی جائے اور حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے 2022 میں کاشتکاروں میں مرغیوں کے 91 ہزار سیٹ تقسیم کیے گئے اور اس سال اس تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ساڑھے چار لاکھ انڈے پیدا ہوئے اور ان میں سے دو لاکھ چالیس ہزار چوزے پیدا ہوئے۔
وزیر نے پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے احاطے میں ایک پودا بھی لگایا۔
انہوں نے چکن فارم کا دورہ کیا اور مرغیوں کو فراہم کی جانے والی فیڈ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے پولٹری، ہیچری اور ڈیزیز لیبارٹریز کا بھی دورہ کیا اور کاشتکاروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔
مزیدپڑھیں :وزیراعظم نے پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند کرنے کا حکم دے دیا