اسلام آباد( اے بی این نیوز ) پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے چین-پاکستان سیاسی جماعتوں کے فورم اور سی پیک سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مشاورت کے تیسرے اجلاس میں اہم خطاب کیا۔ اس تقریب میں چین و پاکستان کے اعلیٰ حکام، پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے بین الاقوامی محکمہ کے وزیر مسٹر لیو جیانچاؤ اور پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار شامل نے مشترکہ صدارت کی۔
اس موقع نے پاکستان اور چین کے تعلقات کی مضبوطی، اقتصادی، تجارتی تعاون اورپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں دونوں ممالک کے مابین روابط کے استحکام اور ان کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
احسن اقبال نے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے اور سی پیک کی ترقی میں چینی قیادت کی مضبوط حمایت پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس اجلاس کی منفرد نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اجلاس کا انعقاد اور پاکستان کی قومی قیادت سمیت سیاسی جماعتوں کی شرکت پاکستان-چین تعلقات اور سی پیک پر قومی اتفاق رائے کا آئینہ دار ہے، انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہماری اندرونی سیاست اور الگ الگ نظریات سے بالاتر اور تمام جماعتوں کی پالیسی کا اہم ترین جزو ہیں۔
احسن اقبال نے حالیہ کامیاب دورے کے دوران پاکستانی وزیر اعظم کی میزبانی کرنے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اس دورے کے دوران دو طرفہ معاملات پر مضبوط اتفاق رائے پیدا ہوا، جس میں دونوں فریقوں نے اسٹریٹجک شراکت داری اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔سی پیک کے مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کا 13واں اجلاس 24 مئی 2024 کو کامیابی سے منعقد ہوا۔
پاکستان اور چین نے سی پیک کو پانچ نئے راہداریوں کے تعارف کے ساتھ اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا: ترقی راہداری، زندگی کو بہتر بنانے والی راہداری، جدت راہداری، سبز راہداری، اور علاقائی رابطہ کاری راہداری۔ یہ نئی راہداریاں پاکستان کے 5E فریم ورک کے مطابق ہیں، جو برآمدی ترقی، ڈیجیٹل ترقی (ای-پاکستان)، ماحولیاتی استحکام، توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی، اور مساوات اور بااختیاریت کو ترجیح دیتی ہیں۔
احسن اقبال نے عالمی غیر یقینی صورتحال کے دوران سی پیک کے تحت پاکستان-چین تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی پیک استحکام، علاقائی روابط کے استحکام، اور اقتصادی نمو اور ترقی کے لئے امید کی کرن ہے۔ سی پیک کے اہم ستون گوادر بندرگاہ کی ترقی کی اور اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گوادر چین کو براہ راست بحیرہ عرب تک رسائی فراہم کرتی ہے اور پاکستان کے لئے اقتصادی بحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔
مزید پڑھیں :سرکاری املاک پر قبضے کی کوشش کرنے والے شخص سے کیسے بات کرسکتا ہوں،گورنر خیبر پختونخوا