لاہور(نیوز ڈیسک )رواں ہفتے مزید 9 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے رواں سال کے لیے مجموعی تعداد 185 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سال متاثرہ اضلاع کی کل تعداد 45 رہی، جبکہ اس سال پولیو کے پانچ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کی پولیو ایریڈیکیشن لیبارٹری کے ایک اہلکار نے نو سیوریج کے نمونوں میں ٹائپ-1 وائلڈ پولیو وائرس (WPV1) کی موجودگی کی تصدیق کی۔
کوئٹہ میں ریلوے پل سائٹ سے ماحولیاتی نمونے میں پولیو کی تصدیق ہوئی، جو کہ اس سال کوئٹہ سے مجموعی طور پر 22 واں مثبت نمونہ تھا۔ پشین سے بھی ایک نمونہ اکٹھا کیا گیا تھا اور اس سال ضلع سے یہ پانچواں مثبت نمونہ تھا۔
یہ نمونے چمن میں ارمی کازیبہ اور ہادی پیکٹ سائٹس سے جمع کیے گئے، جس سے ضلع میں مثبت نمونوں کی تعداد 14 ہوگئی۔حیدرآباد میں، تلسی داس پمپنگ اسٹیشن سائٹ سے ایک نمونہ جمع کیا گیا تھا اور اس سال ضلع کا 9واں مثبت نمونہ تھا۔
اہلکار نے بتایا کہ میرپورخاص میں، رنگ روڈ کے قریب ایک جگہ سے ایک نمونہ جمع کیا گیا تھا اور یہ اس سال ضلع سے تیسرا مثبت نمونہ تھا۔انہوں نے بتایا کہ کراچی کے ضلع کیماڑی، محمد خان کالونی اور اورنگی نالہ سائٹس سے دو نمونے لیے گئے، جس سے پولیو کے مثبت نمونوں کی تعداد 11 ہوگئی۔
اس کے علاوہ، پشاور میں، نرخاور پلوسی پل کی جگہ سے ایک نمونہ جمع کیا گیا تھا اور یہ اس سال ضلع پشاور سے 13 واں مثبت نمونہ تھا۔ایک سوال کے جواب میں، اہلکار نے وضاحت کی، “اگر سیوریج کے نمونے میں بیماری کا وائرس پایا جاتا ہے، تو اسے مثبت کہا جائے گا اور جب کوئی بچہ وائرس سے مفلوج ہو جائے تو اسے مثبت کیس کہا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کامیابی سے چل رہی ہے یا نہیں اس بات کا تعین کرنے کے لیے کسی علاقے کے سیوریج کے پانی کا نمونہ اہم پیرامیٹر ہے۔ نمونوں کا پتہ چلنے کے بعد، علاقے سے وائرس کے خاتمے کے لیے فوری طور پر پولیو مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
لوگوں کے ایک شہر سے دوسرے شہر منتقل ہونے کی وجہ سے کسی بھی شہر میں پولیو کا کیس رپورٹ کیا جا سکتا ہے لیکن سیوریج کے پانی میں وائرس کی موجودگی کا مطلب ہے کہ علاقے میں ویکسینیشن مہم اپنا ہدف پورا نہیں کر سکی۔
جبکہ سیوریج کے پانی میں وائرس کی موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی بچوں میں قوت مدافعت کم ہے اور ان میں بیماری لگنے کا خطرہ ہے۔این آئی ایچ کے ماہر نے مزید کہا کہ پاکستان 2019 میں پولیو کے خاتمے کے دہانے پر تھا، لیکن ملک کو قیادت کی غیر ذمہ داریکی قیمت برداشت کرنی پڑی۔
3 مزیدپڑھیں: روزہ صفائی مہم،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بڑا اعلان کردیا