اسلام آباد ( اے بی این نیوز )اگر پی ٹی آئی جماعتی انتخابات کروا لیتی تو آج نشستوں والا مسئلہ ہی نہ ہوتا۔ چیف جسٹس کے سنی اتحادکی مخصوص نشستوں کے کیس میں ریمارکس۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا اس میں کوئی تضاد نہیں کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا۔ اسی لئے مخصوص نشستوں کیلئے پہلے فہرست جمع نہیں کرائی۔
جسٹس منیب اختر نے کہا سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کرنا اس سارے تنازع کی وجہ بنا۔ انتخابی نشان ایک ہو یا نہ ہو وہ الگ بحث ہے لیکن امیدوار پارٹی کے ہی تصور ہونگے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کل سے میں یہی سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا اس حساب سے تو سنی اتحاد میں پی ٹی آئی کے کامیاب لوگ شامل ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا پی ٹی آئی امیدوار الیکشن نہیں لڑسکتے تھے۔ الیکشن کمیشن نے کس بنیاد پر انتخابی نشان دیا؟ ۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا سنی اتحادکونسل نے شیڈول کے مطابق مخصوص نشستوں کی لسٹ دی۔ الیکشن کمیشن نے درخواست مستردکردی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 24جون تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں :پاکستان میں آج بروز منگل 4 جون 2024 کو سونے کی قیمتوں میں اچانک اضافہ