اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزیر اعظم کی ہدایت پر تنخواہ دار طبقے کیلیے انکم ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے پنشنرز پر بھی ٹیکس لگانے کی مخالفت کردی۔ وزیراعظم نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کی شرط کی توثیق نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق
مزید پڑھیں :عمران خان کی ٹویٹ، متنازعہ ویڈیو پر پی ٹی آئی کورکمیٹی میں اختلاف پیدا ہو گیا
وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف کے پاس واپس جانے کی ہدایت۔ پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ چوتھا سب سے ٹیکس دینے والا طبقہ ہے ۔ مہنگائی کے باعث تنخواہ دار طبقے کی قوت خرید تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
آئی ایم ایف تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار کاروباری افراد سے مزید 600 ارب روپے سالانہ وصول کرنا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں :سیاست میں بڑا بھونچال،دو بڑے سیاسیوں نے سر جوڑ لئے،8فروری کے الیکشن مسترد
آٸی ایم ایف نے 600 ارب روپے مزید ٹیکس لگا کر وصول کرنے کی تجویز دی تھی۔ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں تنخواہ دار افراد نے 216 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔
حکومت کا آئندہ مالی سال کیلیے ٹیکس وصولی کا ہدف 12.9 ٹریلین روپے ہے۔
مزید پڑھیں :اسلام آباد کے 600 مقامات پر ڈینگی لاروا اور ایک مریض رپورٹ
جو رواں مالی سال کے ہدف سے 40 فیصد یا 3.6 ٹریلین روپے زیادہ ہے۔ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار کی تفریق کو ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔ آٸی ایم ایف کی جانب سے سلیب کی تعداد کو چار سے کم کرنے کی سفارش کی گٸ ہے۔ زیادہ شرح والے سلیبس کے لیے آمدنی کی حد کم کرنے کو بھی کہا ہے۔