پشاور(نیوزڈیسک ) خیبرپختونخوا حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے ڈھانچے کی عکاسی کرتے ہوئے مقامی حکومتوں کو فنڈز کی فراہمی کی نگرانی کے لیے ایک صوبائی مالیاتی کمیشن (پی ایف سی) کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: ضلع راولپنڈی میں 11 عارضی مویشی منڈیاں قائم کرنیکا اعلان
پی ایف سی کے قیام کی تجویز محکمہ خزانہ کی جانب سے ایک سمری میں دی گئی تھی اور بعد ازاں صوبائی کابینہ نے اس کی منظوری دی تھی۔ کمیشن کی سربراہی صوبائی وزیر خزانہ کریں گے اور وزیر بلدیات شریک چیئرمین کے طور پر کام کریں گے۔
کمیشن 13 ممبران پر مشتمل ہو گا جس میں اہم صوبائی حکام شامل ہیں: سیکرٹری خزانہ، جو کمیشن کے سیکرٹری اور ممبر، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری برائے ترقی و منصوبہ بندی، اور سیکرٹری قانون کے طور پر کام کریں گے۔
مزید برآں، کمیشن میں دو اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہوں گے – ایک اپوزیشن سے اور ایک حکومتی بنچوں سے۔مزید برآں، پی ایف سی میں مختلف علاقوں کی نمائندگی کرنے والے پانچ تحصیل چیئرمین ہوں گے: قبائلی علاقے، وسطی اضلاع، مالاکنڈ، ہزارہ اور جنوبی اضلاع۔ ہر علاقہ کمیشن کے لیے ایک تحصیل چیئرمین کا انتخاب کرے گا۔
پی ایف سی کی بنیادی ذمہ داری ایک طے شدہ فارمولے کے مطابق ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کی منظوری دینا ہوگی۔جیسا کہ منظور شدہ سمری میں بیان کیا گیا ہے، فنڈز تین معیاروں کی بنیاد پر مختص کیے جائیں گے: 60 فیصد آبادی کے مطابق، 20 فیصد پسماندگی کی سطح پر، اور 20 فیصد بنیادی ڈھانچے کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے۔
اس اسٹریٹجک اقدام کا مقصد صوبے کے اندر مختلف علاقوں کی متنوع ضروریات کو پورا کرتے ہوئے فنڈز کی زیادہ منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔