تہران (نیوز ڈیسک )ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی۔ایران کے سپریم لیڈر سید علی حسینی خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: آئرلینڈ، ناروے اوراسپین آئندہ ہفتے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے
قبل ازیں گزشتہ روز تدفین کی تقریب شروع ہوئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سوگواروں نے شمال مغربی ایرانی شہر تبریز میں ایرانی پرچموں سے لپٹے تابوتوں کے ساتھ مارچ کیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق ابراہیم رئیسی کے انتقال پر مشہد اور قم سمیت مختلف شہروں میں شہری غمزدہ ہیں۔
ایران میں آج سے قومی سانحہ پر پانچ روزہ یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔ایران کے سرکاری میڈیا نے حادثے کی وجہ ہیلی کاپٹر میں فنی خرابی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایرانی ڈرونز کے ذریعے جنگل اور پہاڑی علاقے سے ملا ہے۔دوسری جانب نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی فرائض سنبھال لیے ہیں جب کہ ایران کے جوہری مذاکرات کار علی باقری خانی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔
قائم مقام صدر آئندہ 50 دنوں میں صدارتی انتخابات کرائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر حکام ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے ایرانی میڈیا ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہوئے۔ ایرانی صدر کے ساتھ شہید ہونے والوں میں تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ الہاشم، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی شامل ہیں۔