اسلام آباد(نیوزڈیسک )محکمہ موسمیا ت کی جانب سے ہیٹ اسٹروک کا الرٹ جاری ہونے کے بعد عوام میں تجسس ہے کہ ہیٹ سٹروک سے کیسے بیچا جائے ۔ اگر آپ یہ اقدامات کرتے ہیں، تو آپ ہسپتال جانے سے بالکل بھی بچ سکتے ہیں
ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
ہمیشہ کی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔
آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے ڈاکٹر باقر کہتے ہیں،”
آپ پانی، جوس، دودھ اور پانی کی مقدار کے ساتھ کوئی بھی چیز پی سکتے ہیں… نوٹ کریں کہ چائے، کافی اور کیفین والے مشروبات ڈائیورٹیکس ہیں، یعنی یہ آپ کو زیادہ باتھ روم جانے پر مجبور کریں گے اور آخر کار آپ کے جسم کو پانی کی کمی سے دوچار کر دیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ باہر کا درجہ حرارت، خاص طور پر دوپہر کے وقت (تقریباً 42 ڈگری سیلسیس) ہمارے جسم کے درجہ حرارت (37 ڈگری سیلسیس) سے زیادہ ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں ہمارے جسم کی حرارت اندر پھنس جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہمارے اندرونی اعضاء زیادہ گرم ہو جاتے ہیں۔
نوجوان لوگ اس طرح کے حالات کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن بوڑھے، دل اور/یا پھیپھڑوں کے مسائل والے افراد یا کوئی بھی جو نارمل، صحت مند بالغ نہیں ہے، ہیٹ اسٹروک کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
گھر میں علامات ظاہر ہونے پر کیا کریں؟
اگر آپ درج ذیل اقدامات کرتے ہیں، تو آپ ہسپتال جانے سے بالکل بچ سکتے ہیں:
بہت زیادہ پانی پینا اور لیموں شکنجابین یا ORS سے جسم کے نمکیات کو بحال کرتا ہے۔
2) بخارات بننے اور جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے شاور لیں اور پنکھے کی طرف منہ کر کے بیٹھیں۔
3) انتہائی تیز بخار (106-108 ڈگری سیلسیس) کی صورت میں، آپ بغلوں، نالیوں، گردن اور کمر میں آئس پیکس رکھ کر ٹھنڈے پانی سے غسل کر سکتے ہیں۔
4) ہیٹ اسٹروک سے ہونے والا بخار انفیکشن کی وجہ سے نہیں ہوتا، اس لیے پیراسیٹامول لے کر اس کا علاج کرنے کی کوشش نہ کریں۔
حج،ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے 217 بیڈز مختص