اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ اسکینڈل سے متعلق ایک اور کیس میں ہفتہ کو انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی۔رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ صرف ایک نہیں بلکہ سات گھڑیاں غیر قانونی طور پر حاصل کی گئیں اور فروخت کی گئیں۔
مزید پڑھیں: ملتان،این اے 48 ،ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ شروع
انکوائری رپورٹ کے مطابق نئے کیس میں رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ سمیت دس قیمتی تحائف کی غیر قانونی ملکیت اور فروخت شامل ہے۔ تحائف قانونی طور پر ذاتی ملکیت کے طور پر دعوی کیے بغیر فروخت کیے گئے تھے۔
رپورٹ نے اشارہ کیا کہ ایک قیمتی سیٹ کو قانونی طور پر رکھائے کے بغیر فروخت کیا گیا تھا۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ گھڑی کے خریدار کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک پرائیویٹ اپریزر نے ملی بھگت کی۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ سے ای میل موصول ہونے سے قبل گھڑی کی قیمت کو 30 ملین روپے کم کرنے کا اقدام ملی بھگت کا ثبوت ہے۔ زیر بحث گھڑی کی مالیت 109.2 ملین روپے تھی اور اس رقم کا 20% یعنی 20.178 ملین روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے گئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہر تحفہ کو پہلے توشہ خانہ میں رپورٹ کر کے جمع کرانا ضروری ہے۔ صرف 30,000 روپے تک کے تحائف ہی بغیر کسی معاوضے کے رکھے جا سکتے ہیں۔