اسلام آباد (نیوز ڈیسک ٌ)سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک سماعت کے دوران، لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے فیصلہ دیا کہ پنجاب حکومت کی ماحول دوست الیکٹرانک موٹرسائیکل اسکیم صرف اس صورت میں آگے بڑھ سکتی ہے جب وہ ماحولیاتی عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرے۔ عجیب بات یہ ہے کہ حکومت اور خوردہ فروشوں کو فوسل فیول گاڑیاں یا ایسی ہی اسکیمیں بیچتے وقت این او سی حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے جو حقیقت میں ماحول کو آلودہ کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں: لیویز فورس کے 13 اہلکار ملازمت سے برطرف،بڑی وجہ سامنے آگئی
جسٹس شاہد کریم نے کیس کی صدارت کرتے ہوئے حکومتی منصوبوں پر عملدرآمد سے قبل ماحولیاتی قوانین کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیا۔
عدالت نے کہا کہ ماحولیاتی این او سی حاصل کیے بغیر موٹرسائیکل اسکیم کے ساتھ آگے بڑھنا مجرمانہ جرم تصور کیا جائے گا۔ اس نے مزید زور دیا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک اہم مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔