اسلام آباد ( اے بی این نیوز )رئیل سٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات ناکافی قرار۔ آئی ایم ایف مشن ایف بی آر سے رئیل سٹیٹ سیکٹر اقدامات سےمطمئن نہ ہو سکا۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن، پلاٹس کی خریدوفروخت پر ٹیکسیشن کا میکنزم تیار نہ ہو سکا ۔ پلاٹس کی خریدوفروخت پر نان فائلرز کیلئے ٹیکس بڑھانے کی تجویز پر آئی ایم ایف کا اتفاق۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی خریدوفروخت کو ایف بی آر سے منسلک کرنے کیلئے تجاویز طلب ۔ رئیل سٹیٹ کو دستاویزی بنانے کیلئے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز۔ آئی ایم ایف کا پلاٹس کی خریدوفروخت پر کیش لین دین کرنے پر اضافی ٹیکسز عائد کرنے کا مطالبہ ۔
مزید پڑھیں :صوبائی وزیر سید سہیل عباس نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا
ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کا مطالبہ ۔ وفاق اور صوبوں میں رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کیلئے اتفاق نہ ہو سکا ۔ پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا،خریدوفروخت کو باقاعدہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ان ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کیلئے بجٹ میں اقدامات کی یقین دھانی۔ پلاٹس کی خریدوفروخت کرنے والے نان فائلرز کیلئے ٹیکسز کی شرح بڑھائی جائے گی۔ پلاٹ کی خریدوفروخت پر نان فائلرز کیلئے 7 فیصد ودہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔
مزید پڑھیں :اینڈرائیڈ 15 کا دوسرا beta ریلیز صارفین کو نجی ایپس تک رسائی کو لاک ڈاؤن کرنے دیتا ہے