لاہور(نیوز ڈیسک )حکمران جماعت کے رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) میاں امجد علی جاوید نے انکشاف کیا کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین بدھ کو یہ جان کر حیران رہ گئے کہ سرکاری زمین جم خانہ کلبوں کو 417 روپے ماہانہ کے حساب سے لیز پر دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں :راکھی ساونت کی اسپتال داخل ہونے اور علاج کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی
ابتدائی طور پر 470 روپے لگتے تھے، ایک اور ایم پی اے سمیع اللہ خان نے اس تضاد کو واضح کیا کہ یہ 470 روپے نہیں بلکہ 417 روپے ہے۔اس انکشاف نے قانون سازوں کو حیران کر دیا، سپیکر ملک ایم احمد خان مزید تبصرہ کرنے سے قاصر رہے۔سینئر ممبر سعید اکبر نوانی نے جمخانوں کی معمولی فیس اور عام شہریوں پر بھاری فیس کے درمیان واضح فرق پر افسوس کا اظہار کیا۔
دریں اثناء وزیر میاں شجاع الرحمن نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ زمین کس محکمے کی ملکیت ہے۔اپوزیشن کے ایم پی اے رانا آفتاب احمد خان نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ سرکاری زمین پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2010 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے نگہت ناصر شیخ نے بھی یہ معاملہ اسمبلی کے فلور پر اٹھایا تھا اور انہیں اس وقت کے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال نے نہ اٹھانے پر ڈانٹ پلائی تھی۔ معاملہ اور اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔