اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے جمعہ کو بھی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی آڈیو لیکس کیس میں بینچ پر اعتراض واپس لینے کی متفرق درخواست خارج کردی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں آج بروز جمعتہ المبارک3 مئی 2024 سونے کی قیمت
آئی بی کی جانب سے جسٹس بابر ستار کے خلاف اعتراض واپس لینے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سماعت کے آغاز پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئی بی بنچ سے اعتراض کی درخواست واپس لینا چاہتی ہے۔
جسٹس بابر ستار نے جواب دیا کہ ‘آپ کی قابل اعتراض درخواست پہلے ہی خارج ہو چکی ہے، درخواست آنے پر آپ کو خارج کرنے کا حکم مل جائے گا۔ حکم نامے میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی بی کو مطلع کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ حکم نامے میں یہ بھی پوچھا گیا کہ درخواست دائر کرنے کا اختیار کس نے دیا؟ آپ آرڈر کے بعد جواب دے سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)، آئی بی، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جسٹس بابر پر اعتراض کرتے ہوئے آڈیو لیکس کیس سے دستبردار ہونے کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
پیمرا، پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی درخواستیں 500 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی گئیں۔ آئی بی نے تین اداروں پر 15 لاکھ روپے جرمانے کے بعد اعتراضات واپس لینے کی درخواست دائر کی تھی۔