اسلام آباد ( اے بی این نیوز )خالد کھوکھر نے کہا ہے کہ گندم درآمدکی: پرائیوٹ سیکٹر کو لامحدود حد تک اجازت دی گئی۔کل بھی گندم درآمدی جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہوا۔گندم درآمد سے 150 ارب مافیا کما گیا۔4۔ 6 کروڑ کسانوں کا معاشی قتل ہوا ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر ہے تھے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جاپان میں چاول موٹا ہوتا ہے مگر دنیا اپنے کسان کو پروٹکٹ کرتی ہے۔ سمری میں دو چیزیں بدنیتی پر مبنی ہیں۔ کسان کے پاس پیسے نہیں ہوں گے تو چاول اور کپاس کی فصل متاثر ہو گی۔ کاشتکار زمین کا سینہ چیر کر خوراک نکالتا ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہخوش آئند بات ہے آرمی چیف نےآئین کےحوالےسےبات کی،آرمی چیف نے کہااپنی آئینی حدود کاتعین ہمیں بخوبی ہے،آرمی چیف نےکہادوسرو ں سےبھی آئین کی پاسداری کی توقع ہے،نوازشریف سزایافتہ تھے اورانہیں لندن بھیج دیاگیا،4سال نواز شریف مفرور رہے لیکن ان کیلئے راستہ صاف کیا گیا،سو چا بھی نہیں جاسکتا تھا الیکشن میں اتنی دھاندلی بھی ہو گی،الیکشن میں بدترین دھاندلی
مزید پڑھیں :ہر چیز میں مولانا صاحب کیساتھ دھوکہ ہوا ہے، ہمایوں مہمند
کرکے نتائج کوتبدیل کیاگیا،بانی پی آئی کوایک ہفتے میں3 سزائیں سنائیں گی،کسی نہ کسی سطح پر بات چیت ہونی چاہیے،بات ہوگی توسیاسی جماعتیں کسی نتیجے پرپہنچیں گی،حکومت شہبازشریف نہیں کوئی اورچلارہا ہے،شہبازشریف بےاختیاروزیراعظم ہیں،شہباز شریف اپنی مرضی وزیر نہیں لگا سکتا،آئین میں ڈپٹی وزیراعظم کی کوئی گنجائش نہیں،حکومت شعبدہ بازی کے ذریعےچلائی جارہی ہے، باجوہ صاحب تو کہتے تھے ہم 76 سال سے سیاست کر رہے ہیں۔ ہمارے آرمی چیف اپنی حدود جانتے ہیں، اگر یہ معاملہ اس طرح چلتا ہے تو بہت اچھی بات ہے۔ دن دھاڑے سویلین اتنی دھاندلی نہیں کر سکتے، جتنی اِس الیکشن میں ہوئی۔ اتنی بڑی دھاندلی کہ 300 کو 800 کر دیا گیا۔تین جج تھے جنھوں نے عمران خان کو سزا دی۔ ایسے جج کے خلاف مِس کنڈکٹ کی کاروائی ہونی چاہیے۔ یہ ڈپٹی وزیراعظم کیا ہوتا ہے، یہ کیا
مزید پڑھیں :پاکستان کسی غیر ملکی حکومت کو اڈے فراہم نہیں کرے گا، دفتر خارجہ
عہدہ ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہپی ڈی ایم2حکومت کووقت ملےتوکسانوں کابارے میں سوچے،پی ڈی ایم ٹو کو توشہ خانہ کیس سے فرصت ملے تو مسائل حل ہوں،مصنوعی قلت پیداکرکےنگران حکومت نےبھی گندم امپورٹ کی،خیبرپختونخوا نےگندم خریدنے کیلئے 15ارب جاری کر دیے، پی ڈی ایم کو توشہ خانہ سے فرصت ملے تو دوسرے معملات دیکھے۔ گزشتہ سال گندم کی جعلی قلت پیدا کی گئی۔ کاکڑ صاحب کا کہنا ہے کہ میں نے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔ ہم گندم نقد خریدیں گے، 15 ارب رکھے ہیں۔ چیف جسٹس کو خط لکھا تھا، انہوں نے ابھی تک جواب دینے کی زحمت ہی نہیں کی۔بلال کیانی نے کہا کہ کسان اس وقت مشکل میں ہے،حکومت کوکسانوں کی پریشانی کااحساس ہے،گندم کےمعاملے کی انکوائری چل رہی ہے،پنجاب حکومت بھی کسانوں کی پریشانی سےآگاہ ہے،گندم ایکسپورٹ کرنے کی پالیسی ہے، کرنی چاہیے بہت فائدہ ہے۔ مختلف طریقوں سے کسانوں کو فائدہ پہچانے کے لیے پالیسیاں بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :کراچی کےمختلف علاقوں میں زلزلےکےجھٹکے