کوئٹہ (نیوز ڈیسک )کینیڈین کان کنی کمپنی بیرک گولڈ پاکستان میں ریکوڈک کاپر پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لیے کم از کم 2 بلین ڈالر اکٹھا کرنے کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ریکوڈک منصوبہ بیرک گولڈ (50%) اور حکومت پاکستان (50%) کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کسی بھی غیر ملکی حکومت کو اڈے فراہم نہیں کرے گا،دفتر خارجہ
یہ دنیا کی سب سے بڑی غیر ترقی یافتہ تانبے کی کانوں میں سے ایک ہے، اور اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر 5.5 بلین ڈالر کی لاگت متوقع ہے۔Barrick کے سی ای او مارک برسٹو پراجیکٹ کی صلاحیت کے بارے میں پرامید ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ کمپنی “اپنا تانبے کا پورٹ فولیو بنا رہی ہے” اور اینگلو امریکن کے لیے بولی لگانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، جسے حال ہی میں BHP سے ٹیک اوور کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔
سعودی عرب ریکوڈک کاپر پراجیکٹ میں حکومت پاکستان کے حصص کی خریداری کے لیے بات چیت کر رہا ہے، جو کینیڈین کان کنی کمپنی بیرک گولڈ اور پاکستانی حکومت کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔برسٹو نے کہا ہے کہ کمپنی سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کو اس منصوبے میں شراکت دار کے طور پر لانے کے لیے تیار ہے۔
تاہم، بیرک اس منصوبے میں اپنی ایکویٹی کو کم نہیں کرے گا۔برسٹو نے یہ بھی تصدیق کی کہ بیرک اینگلو امریکن کے لیے بولی لگانے میں دلچسپی نہیں رکھتا، جسے حال ہی میں بی ایچ پی کی جانب سے ٹیک اوور کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔
کمپنی اپنے تانبے کے پورٹ فولیو کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ریکوڈک پراجیکٹ دنیا کی سب سے بڑی غیر ترقی یافتہ تانبے کی کانوں میں سے ایک ہے اور اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر 5.5 بلین ڈالر کی لاگت متوقع ہے۔بیرک فی الحال اس منصوبے کے لیے کم از کم 2 بلین ڈالر جمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔