اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کرتے ہو ئے سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور جیسا رویہ وزیراعلیٰ کا نہیں ہوتا،بانی پی ٹی آئی کو سزا ہم نے نہیں عدالت نے دی ،نوازشریف کو بھی ریلیف عدالت نے ہی دیا تھا،2013میں اسحاق ڈار نے بحیثیت وزیرخزانہ آئی ایم ایف سےجان چھڑائی ،2018میں بانی پی ٹی آئی کو ملک پر مسلط کیا گیا،پی ٹی آئی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا،وزیراعظم شہبازشریف کی غیر موجودگی میں اسحاق ڈار حالات کنٹرول کرسکتا ہے،اسحاق ڈار کامیاب وزیرخزانہ تھے،16ماہ کی مخلوط حکومت کے دوران
مزید پڑھیں :قومی اسمبلی میں ٹیکس لا ترمیمی بل پیش
اسحاق ڈار نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا،ہم نے بانی پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفوں کا نہیں کہا تھا،اعتراضات دور کرنے کیلئے مذاکرات کا ہونا ضروری ہے،مذاکرات کے بغیر سیاسی استحکام قائم ہونا مشکل ہے،سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت مولانا فضل الرحمان کو ایوان میں بیٹھنے پر راضی نہیں کرسکتی،2018کی طرح 2024کے الیکشن پر ہمارا موقف ایک ہے،اسحاق ڈار کو وزیراعظم ہی بنا دیتے ،
نائب وزیراعظم کی میرے خیال میں قانون میں کوئی گنجائش نہیں،نائب وزیراعظم کی میرے خیال میں قانون میں کوئی گنجائش نہیں،عوامی رائے کو اہمیت دیئے بغیر ملک میں ترقی ممکن نہیں،ایسے تجربات ہم کئی
مزید پڑھیں :یکم مئی،یوم مزدور کے موقع پر ملک بھر کے بینک رہیں گے
بار کرچکے ہیں ملک مزید اس کا متحمل نہیں ہوسکتا،2018میں بھی ہمیں الیکشن پر اعتراض تھا،اسد قیصر اور پی ٹی آئی کے سینئر لوگ مذاکرات کی دعوت دینے آئے تھے،مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے،رہنما تحریک انصاف شہباز کھوسہ نے کہا کہ قانون میں ڈپٹی وزیراعظم کی کوئی گنجائش نہیں،یہ تجربہ ہم پہلے پرویز الہیٰ کی صورت میں کرچکے ہیں،اسحاق ڈار وزیر خزانہ کی حیثیت سے ناکام ہوئے تھے،اگر وہ کامیاب ہوتے تو آج پھر وزیرخزانہ ہوتے،محسن نقوی کا چیئرمین پی سی بی ہونا حکومت کیلئے شرم کا مقام ہے،تجربہ کار کرکٹر کے ہوتے ہوئے محسن نقوی کا چیئرمین پی سی بی ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کوسزاسنانے والے ججز کیخلاف مقدمات،وکیل استغاثہ کے لائسنس معطل کئے جانے چاہیں، اعتزازاحسن