اہم خبریں

وزیرتوانائی اویس لغاری کا دعویٰ ہوائی نکلا ، بجلی کی قیمت میں 8 روپے یونٹ اضافے کی تیاریاں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیرتوانائی اویس خان لغاری کا دعویٰ ہوائی نکلا، موجودہ حکومت بظاہرلوگوں کو خوش کرنے کیلئے رعایت کی خبریں چلا کر عوام کو خوش کرتی ہے تو دوسری جانب عوام کو گہری چوٹ دے کر زخم سہلاتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نےعوام کو بجلی جھٹکا دینے کی تیاری کرلی، بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ اضافے کا منصوبہ تیار کرلیا،

چھوٹے صارفین کیلئے سبسڈی ختم کرنے کی تیاری کرلی ۔ حکومت نے پاور سیکٹر میں سبسڈی ختم کرنے کے منصوبہ تیار کرلیا، یہ فیصلہ ملک بھر میں بجلی کے چھوٹے صارفین کیلئے دور رس نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔مجوزہ تبدیلیوں کے تحت، اگر کراس سبسڈی ختم کردی جاتی ہے تو صارفین بجلی کے نرخوں میں 8 روپے فی یونٹ کا خاطر خواہ اضافہ دیکھ سکتے ہیں۔

ٹیرف کی یہ تنظیم نو آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے حکومتی عزم کا حصہ ہے، وزارت بجلی اس عمل میں سرگرم عمل ہے۔وزارت کا مقصد ابتدائی طور پر 592 بلین روپے کی کراس سبسڈی کو ختم کرنا ہے، ایک ایسا اقدام جس سے بجلی کے چھوٹے صارفین پر بہت زیادہ اثر پڑ سکتا ہے جو فی الحال سبسڈی والے نرخوں سے مستفید ہوتے ہیں۔

مزید یہ بھی پڑھیں:‌جسٹس اشتیاق ابراہیم پشاور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس تعینات

ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے حکومت کے ایجنڈے کے مطابق کراس سبسڈیز پر نظرثانی کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ فی الحال، حکومت پاور سیکٹر کو 976 بلین روپے کی کل سبسڈی دے رہی ہے، جس کا ایک اہم حصہ کراس سبسڈیز کے لیے مختص ہے۔ان سبسڈیز کی وجہ سے صنعتوں کو چیلنجز کا سامنا ہے، جس سے نیپرا نے بجلی کے نرخوں کی تنظیم نو کی وکالت کی۔ اس کے نتیجے میں، وزارت توانائی حکومت کے لیے تجاویز تیار کر رہی ہے، جس میں کراس سبسڈیز کو ختم کرنے اور چھوٹے صارفین کے لیے ممکنہ ٹیرف میں اضافے کی ضرورت کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔

یہاں تک کہ کراس سبسڈی میں 50 فیصد کمی بھی ٹیرف میں 4 روپے فی یونٹ اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم، کراس سبسڈیز کے مکمل خاتمے کے نتیجے میں صارفین پر 8 روپے فی یونٹ کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔ان مجوزہ تبدیلیوں کی قسمت اب وزیر اعظم اور کابینہ پر منحصر ہے، جو صارفین اور مجموعی طور پر معیشت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کا بغور جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔

متعلقہ خبریں