تل ابیب (نیوزڈیسک)اسرائیل نے شام میں حالیہ حملے کے بعد ایران کی طرف سے ممکنہ جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر فضائی دفاعی اقدامات بڑھا دیئے ہیں اسرائیل کی دفاعی افواج (IDF) نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ کسی بھی ممکنہ ایرانی جوابی کارروائی کیخلاف اسرائیل اپنے فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کیلئے پرعزم ہے ، رواں ہفتے اسرائیل کے شام میں حملے کے بعد جس میں کئی سینئر ایرانی فوجی افسر مارے گئے تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:اے این ایف کا کریک ڈائون،4کلو سے زائد منشیات برآمد، یونیورسٹی طالبعلم گرفتار
جس کے جواب میں ایران نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیر کو دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے قریب حملے کے نتائج اسرائیل کو بھگتنا ہوں گے۔اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مختلف حلقوں کی طرف سے خطرات کے پیش نظر اسرائیل اپنی تیاریوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں اسرائیلی فضائی حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے جس میں اعلیٰ فوجی اہلکاروں کی جانیں گئیں۔
منگل کے روز خامنہ ای کے اعلان نے اس حملے کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ایران کے عزم پر زور دیا، جس نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے احاطے میں پاسداران انقلاب کے ارکان بشمول دو جنرلوں کو نشانہ بنایا۔بڑھتی ہوئی بیان بازی کے باوجود اسرائیل نے شام میں حملے کی ذمہ داری سرکاری طور پر تسلیم نہیں کی ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو اقوام متحدہ میں نہیں بلکہ براہ راست مذاکرات کے ذریعے ریاست کا درجہ حاصل کرنا چاہیے۔اس واقعے نے مشرق وسطیٰ میں پہلے سے کشیدہ صورت حال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے، اکتوبر میں غزہ تنازعہ کے آغاز کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ تہران نے اسرائیل کے ساتھ براہ راست تصادم سے بچنے کی کوشش کی ہے، اس نے اسرائیلی اور امریکی مفادات کے ساتھ مصروفیات میں شامل اتحادیوں کی حمایت کی ہے۔ تاہم، خدشات برقرار ہیں کہ حالیہ کشیدگی خطے میں دشمنی کو بڑھا سکتی ہے۔