اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کے خلاف درج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نعیم پنجوٹھہ کے وکیل رضوان کیانی
مزید پڑھیں:پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق اہلیت کے معیار کی منظوری
عدالت میں پیش ہوئے۔ رانا ثناء اللہ نے ایک شو میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو دھمکی دی تھی۔ پولیس کی طرف سے آج (بدھ کو) کوئی نہیں آیا۔جج نے کہا کہ پولیس نے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا کیونکہ پولیس
کے مطابق یہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کا کیس ہے۔نعیم پنجوٹھا نے کہا کہ انہوں نے پولیس سے کہا کہ یہ کیس ایف آئی اے کو بھیج دیا جائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے حکم آنے کے بعد وہ درخواست دیکھیں
گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ رانا ثنا مسلسل عمران خان کو میڈیا پر بیٹھ کر دھمکیاں دیتے رہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا۔ اس معاملے کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ رانا ثنا قتل کی مختلف وارداتوں میں ملوث ہے۔نعیم نے
بشریٰ بی بی کے کھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جسے ٹوائلٹ کلینر کے قطرے ملنے سے زہر ملا تھا۔جج نے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پی ٹی آئی کے بانی کی ویڈیو لنک حاضری سے متعلق کوئی فیصلہ
دیا؟نعیم پنجوٹھہ نے جواب دیا کہ فیصلہ کیسے آئے گا کیونکہ ججز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔بعد ازاں جج طاہر عباس نے سماعت 5 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ عدالت درخواست کو دیکھے گی اور پھر اس معاملے پر فیصلہ سنائے گی۔