رباط(نیوزڈیسک)دنیا کی مختصر ترین قومی سرحد صرف 85 میٹرز طویل ہے، اسے پینن ڈی ویلیز لا گومیرا کہا جاتا ہے، جو شمالی افریقہ کے ملک مراکش اور اسپین کے درمیان چھوٹی سی چٹان پر مشتمل علاقہ ہے۔
اس چٹان کو 1564 میں ہسپانوی ایڈمرل پیڈرو ڈی ایسٹوپینان نے فتح کیا تھا اور اب یہ جزیرہ نما چٹان دنیا کی سب سے مختصر ترین سرحد کا اعزاز رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ یورپ میں اسپین کے اپنے پڑوسی ملکوں پرتگال اور فرانس کے ساتھ لگ بھگ 2000 کلومیٹر طویل سرحد ہے، جبکہ اسکی چھوٹی چھوٹی سرحدیں انڈورا جو کہ برطانوی مقبوضہ علاقے جبرالٹر اور اسکے علاوہ مراکس کے ساتھ بھی ہیں۔
تاہم مراکش کے ساتھ پینن ڈی ویلیز لا گومیرا کی جو مختصر ترین سرحدی حد بندی ہے وہ صرف 85 میٹر لمبی ہے۔
یہ ہسپانوی پہاڑی چوٹی پر مبنی پٹی جس کا رقبہ 19 ہزار اسکوائر میٹر ہے اور مراکش کے ساحل پر واقع ہے، اس پر مراکش کا دعویٰ ہے لیکن اسپین اسکی واپسی پر کبھی تیار نہیں ہوا بلکہ اس نے یہاں پر اپنی فوج کو متعین کر رکھا ہے اور یہاں ہسپانوی حکمرانی ہے۔
مزیدپڑھیں:شناختی کارڈ کی تازہ ترین نارمل اورارجنٹ فیس کیا ہے؟جانئے
دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ بنجر چٹان 1934 تک ایک چھوٹا سا جزیرہ تھا لیکن ایک زلزلے کے نتیجے میں یہ براعظم افریقہ سے جڑ کر جزیرہ نما بن گیا ہے۔
اسکے علاوہ شمالی افریقہ میں دیگر ہسپانوی علاقے بھی ہیں جن میں سیوٹا، میلیلا، دی پینن ڈی الہوسیماز، دی شفاریناز جزائر اور اسلا ڈی پیریجیل شامل ہیں۔