اسلام آباد(نیوزڈیسک) سابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کے دور میں وفاقی دارلحکومت میں لاقانونیت کی انتہا رہی ، امن وامان کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت میں افراتفری کا ماحول ، چوری ، ڈکیتیاں عام رہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر اکبر ناصر خان 21 مئی 2022 سے 29 مارچ 2024 تک آئی جی اسلام آباد رہے۔سابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کی تعیناتی کے دوران 235 افراد قتل ۔9 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار مالیت کے 6923 موٹرسائیکل چوری ۔تین ارب سے زائد مالیت کی2 ہزار سے زائدگاڑیاں چوری ہوئیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں: پاسپورٹ فراڈ کیس، پی آئی اے ایئرہوسٹس حناثانی کینیڈا میں گرفتار ، ملازمت سے بھی فارغ
اکبر ناصر کے دور میں 2,073چوری شدہ گاڑیوں میں سے 375 ریکور ہو سکیں۔سابق آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر کے دور میں مجموعی طور پر12,786چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں،
پولیس ذرائع کے مطابق سابق آئی جی اسلام آباد کے دور میں اغوا کے 812مقدمات درج ہوئے۔پولیس زرائع کے مطابق سابق آئی جی اسلام آباد کے دور میں خواتین سے 100سے زائد جنسی ذیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔سابق آئی جی اسلام آباد کے دور میں شہریوں اسلحے کے زور پر پانچ ہزار سے زائد موبائل فون چھینے گئے۔