اسلام آباد( اے بی این نیوز رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئر احد خان چیمہ جو کہ شہباز شریف کی پہلی حکومت میں وفاقی مشیر کا بھی درجہ رکھتے تھے
انہوں نے 12 اکتوبر 2022 کو خصوصی سرکولیشن سمری کے ذرئع پی ٹی سی ایل یو فون کے بورڈ پر اپنے اپ کو نان ایگزیکٹو ڈائریکٹرتعینات کروا دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف 18 دسمبر 2023 کو جب ان کو وفاقی مشیر کے عہدے سے ہٹایا گیا تو انہوں نے پی ٹی سی ایل اور یو فون کے بورڈ سے بھی عہدہ نہ چھوڑا اور آج تک بھی وہ پی ٹی سی ایل اور یوفون کے بورڈ میں شامل ہیں۔
پی ٹی سی ایل اور یوفون بورڈ کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق احد خان چیمہ کمپنی کے آٹھ سے زائد اجلاس میں شرکت کرچکے ہیں اور اس پر کمپنی کی طرف سے ان کو ایک لاکھ ڈالر سے زائد رقم ادا کی گئی ہے ذرائع کے مطابق موجودہ وفاقی وزیر بننے سے پہلے ان کو رقم ادا کر دی گئی تھی اور ابھی تک انہوں نے وفاقی وزیر بننے کے بعد بھی پی ٹی سی ایل یو فون کے نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر ممبر کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔
ذرائع کے مطابق کمپنی کی طرف سے مختلف سفارشات پیش کی گئی تھی اس پر بھی احد خان چیمہ بہت سرگرم نظر آتے ہیں۔ کمپنی کے ذرائع کے مطابق بورڈ پر سات مزید لوگ بھی تعینات ہیں جن کو پالیسی کے تحت ڈالرز میں رقم ادا کی جاتی ہے۔ پی ٹی سی ایل یو فون کو خریدنے متحدہ امارات کی سرکاری کمپنی اتصلات کے ساتھ بقایامالی معاملات کیلئے حکومت پاکستان نے بورڈ میں تعینات کیا تھا ۔
مزید یہ بھی پڑھیں:مختلف شہروں میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ
رابطہ کرنے پر احد خان چیمہ نے بتایا ہے کہ انہیں جو رقم ملی وہ قانونی طور پر ملی ہے اور وہ بورڈ پر بذریعہ قانون تعینات ہوئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے ابھی پورا یاد نہیں کہ مجھے کتنی رقم ملی تاہم مجھے جو رقم ملی ہے وہ قواعد و قانون کے مطابق ملی ہے اور منظور شدہ پالیسی کے مطابق میٹنگ فیس تمام ڈائریکٹرز وصول کرتے ہیں۔