واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کی تقریر کے دوران جھوٹ، جھوٹ کے نعرے لگ گئے۔زرائع کے مطابق جب ڈونلڈ لیو نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے سائفر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے “سازشی نظریہ” قرار دیا، تو جواباً جھوٹ جھوٹ کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا ۔
پاکستان کے معزول وزیر اعظم نے عوامی طور پر امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو پر واشنگٹن میں اس وقت کے پاکستانی سفیر اسد مجید کو وارننگ دینے کا الزام لگایا، جس میں کہا گیا کہ عمران خان کو عہدے سے ہٹانے سے تعلقات بہتر ہونے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان ریلویز کا عیدالفطر پر 4 عیدسپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ
خان اور ان کی پی ٹی آئی حکومت کو اپریل 2022 میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا واقعہ ہے۔اس کے بعد سے، امریکہ بارہا عمران خان کے اس الزام کی تردید کرتا رہا ہے کہ وہ انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کی کسی سازش میں ملوث تھا۔آج، لو نے امریکی ہاؤس کمیٹی برائے خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے سامنے ‘پاکستان کے انتخابات کے بعد: پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل اور امریکہ پاکستان تعلقات کا جائزہ کے عنوان سے ہونے والی سماعت میں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، جہاں ان سے الزامات کے بارے میں سوال کیا گیا اور ان کے ان کی تشخیص.”یہ درست نہیں ہے۔ یہ کسی بھی موقع پر امریکی حکومت یا مجھ پر ذاتی طور پر عمران خان کے خلاف اقدامات کا الزام نہیں لگاتا۔ اور تیسرا یہ کہ میٹنگ میں موجود دوسرے شخص، امریکہ میں پاکستان کے اس وقت کے سفیر نے اپنی ہی حکومت کے سامنے گواہی دی ہے کہ کوئی سازش نہیں تھی۔
ڈؤنلڈ لیو کا کہنا تھاا کہ ہم پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، ہم اس اصول کا احترام کرتے ہیں کہ پاکستانی عوام ہی جمہوری عمل کے ذریعے اپنے لیڈر کا انتخاب کریں۔
دریں اثنا، کچھ حاضرین نے ڈونلڈ لو کی تقریر کے دوران ‘جھوٹ، جھوٹ’ کے نعرے لگائے۔ جیسا کہ مظاہرین باہر ڈوب گئے اور بالآخر سماعت سے باہر نکل گئے۔ شرکاء نے کمرے سے نکلتے ہوئے کہا: ’’تم جھوٹ بول رہے ہو، شرم کرو۔‘‘