اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکمراں اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری دوسری بار صدر مملکت منتخب ہوگئے۔
آصف زرداری نے 255 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مقابل سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار محمود اچکزئی نے 119ووٹ حاصل کیے۔
صدر مملکت کے انتخابات کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ووٹ ڈالے گئے جس کے بعد قومی اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر نے ہال کے دروازے بند کرنے کا حکم دے دیا۔
مزیدپڑھیں:آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے صدر منتخب
صبح 10 بجے شروع ہونے والی ووٹنگ کے دوران وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، حکمران اتحاد کی جانب سے صدر مملکت کے عہدے کے نامزد آصف علی زرداری، سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار محمود خان اچکزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ووٹ کاسٹ کیا۔
غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کو 91 ووٹ ملے، صوبائی اسمبلی میں 109 ووٹ کاسٹ ہوئے، ایک ووٹ مسترد کیا گیا جب کہ آصف زرداری کو 17 ملے۔
جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن نے صدر مملکت کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا ہے۔
ادھر سندھ اسمبلی آصف زرداری کو 151 ووٹ ملے، ذرائع کے مطابق آصف زرداری کو ملنے والا ایک ووٹ مسترد ہوگیا جب کہ ان کے مد مقابل محمود اچکزئی کو 9 ارکان اسمبلی نے ووٹ دیا، نتائج کا حتمی اعلان پریذائیڈنگ افسر عقیل عباسی کریں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ صدر ممللت کے الیکشن کے لیے پنجاب اسمبلی کے کل 353ارکان میں سے 352ارکان نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
اس کے علاوہ سندھ اسمبلی میں 161 ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
سندھ اسمبلی کے 161 اہل ووٹرز اراکین میں سے پیپلز پارٹی کے 116، ایم کیو ایم کے 37، (پی ٹی آئی حمایت یافتہ) آزاد اراکین 9 ہیں۔
جی ڈی اے کے 3 اراکین نے حلف نہیں اٹھایا، 2 نشستوں پر نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا ایک نشست پر کامیاب امیدوار کی وفات اور ایک نشست پر امیدوار نے اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کرائی۔
بلوچستان اسمبلی کے پریذائڈنگ آفسر جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ کل 62 اراکین نے ووٹ کاسٹ کرنےتھے، 47 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ 15 ارکان غیرحاضر تھے۔
یہ بھی پڑھئے:فلسطین دشمنی میں گوگل بھی پیچھے نہ رہا،فلسطینی حمایت پر ملازم برطرف
انہوں نے بتایا کہ تمام ووٹ صحیح تھے، کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا، 47 ووٹ آصف علی زرداری کے حق میں استعمال ہوئے، محمود خان اچکزئی کو بلوچستان سے کوئی بھی ووٹ نہیں ملا۔
سینیٹر شیری رحمٰن حکومتی اتحاد کی جانب سے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ مقرر کی گئیں جبکہ سینیٹر شفیق ترین سنی اتحاد کونسل و دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر تھے۔
پولنگ شروع ہونے سے قبل پولنگ اسٹیشن میں خالی بیلٹ بکس دکھایا گیا تھا۔
قومی اسمبلی ہال میں ووٹرز کے لیے 2 کاؤنٹرز قائم کیے گئے تھے۔ کاؤنٹر ون پر انگریزی حرف تہجی اے (A) سے این (N) تک سے نام شروع ہونے والے ووٹرز نے ووٹ ڈالے جبکہ حرف تہجی او (O) سے زیڈ (Z) تک نام والے ووٹرز نے کاؤنٹر ٹو پر ووٹ ڈالا۔