اسلام آباد(نیوزڈیسک ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے صحافی اسد طور کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق نظرثانی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
مزید پڑھیں:پاک بحریہ میں ملازمت کے مواقع
تفصیلات کے مطابق جج محمد طاہر سپرا نے درخواست پر سماعت کی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے مطابق 30 دن کا جسمانی ریمانڈ لیا جا سکتا ہے اور اسد طور کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ وائس میچنگ ہو چکی ہے۔ ملزمان سے مزید الیکٹرانک ڈیوائسز لینے کی ضرورت ہے۔طاہر سپرا نے استفسار کیا کہ کیا جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسد طور کا مزید جسمانی ریمانڈ مانگا؟
ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ پہلے عدالت سے یہ پوچھا جائے۔ تکنیکی رپورٹ پچھلی ہے جب ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سپرا نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے کہیں کہ وہ اپنے دماغ سے حکم دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ نظرثانی درخواست کے مطابق فیصلہ دیں گے۔