اہم خبریں

بجلی میٹرز کی سکیورٹی فیس گیارہ سو روپے سے 22000 روپے اضافہ، سینیٹرز سخت برہم

اسلام آباد(نیوزڈیسک) بجلی میٹروں کی سکیورٹی فیس میں 1100 روپے سے 22000 روپے تک اضافے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کرلی ،ڈپٹی چیئرمین مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران سینیٹر کامل علی آغا نے بجلی کے میٹرز کی سیکیورٹی فیس 1100 روپے سے بڑھا کر 22 ہزار روپے کرنے کو انتہائی ظالمانہ قرار دیا۔

آغا نے متعلقہ حکام سے وضاحت کا مطالبہ کیا کہ انہوں نے کس کی اجازت سے فیس میں اضافہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ یہ وہ میٹر ہیں جو صارف نے خود خریدے ہیں۔سینیٹر سعدیہ نے پاسپورٹ کی کمی کا معاملہ بھی اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار ملک میں پاسپورٹ کی کمی ہے۔انہوں نے کہا، “یہ جان بوجھ کر لوگوں کی توہین کرنے کے مترادف ہے، انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں سے فاسٹ ٹریک پر درخواست دینے کو کہا گیا تھا۔اس نے ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ کو فون کرنے اور ان سے جواب طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں بارشوں کی وجہ سے حالات خراب ہوئے جب کہ اعلیٰ افسران جوڑ توڑ میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ “صوبائی اور نہ ہی وفاقی حکومت بلوچستان پر توجہ دے رہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کے مسائل حل کیے جائیں۔بلوچستان پر توجہ دی جائے۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں شدید بارشیں ہوئیں جس سے گوادر مکمل طور پر ڈوب گیا۔

بزنجو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرح پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی بھی صورتحال خراب ہے، ان پر عوام کے ریلیف کیلئے آنے والے پیسے کی چوری کا الزام لگایا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو امداد آتی ہے وہ مستحق لوگوں تک پہنچائی جائے۔پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ سینیٹ کا الوداعی اجلاس جاری تھا تو سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بہت سی خواتین جیلوں میں ہیں، ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔ ہمارے سینیٹر شبلی فراز کئی ماہ سے اس ایوان میں نہیں آئے۔ کسی نے نہیں پوچھا کہ وہ کیوں نہیں آرہے یا کہاں ہیں۔‘‘سینیٹر بہرام تنگی نے نادرا اور واپڈا کے بارے میں سوال کیا کہ ملکی اداروں میں ملازمین زیادہ اور ریونیو کم ہے۔ادارے خسارے میں چل رہے ہیں۔ کب تک ہم ایسے ہی رہیں گے؟‘‘نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزارت نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ سولنگی صاحب آپ نے آج کوئی جواب نہیں دیا لیکن پھر بھی آپ کی آمد کا شکریہ۔سینیٹر دنیش کمار نے معذوروں کی بحالی کے قومی ادارے میں ادویات کی قلت کا مسئلہ اٹھایا۔اس ادارے کے پاس غریبوں کے لیے دوا نہیں ہے۔ کیا لطیفہ ہے! جب بھی غریب کی بات آتی ہے تو یہ ایک مذاق بن جاتا ہے،” کمار نے کہا، اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ادویات کی کمی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ بیوروکریسی اور وزارت صحت کیا کررہی ہے؟سینیٹر مرتضیٰ نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔اب کہا جا رہا ہے کہ آنے والا وزیر جواب دیں گے، کہیں گے نگرانوں سے پوچھو۔اجلاس کی کارروائی پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں