اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار
مزید پڑھیں:موسلا دھار بارش اور برفباری کا ایک اور سلسلہ متوقع
کے تحت جنوری 2024 کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7 روپے 13 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کے بعد ان کے آپریشنز کی انکوائری شروع کردی ہے۔
جمعہ کو سماعت کے دوران نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار نے مطالبہ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں اور شرح مبادلہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔مختار نے ممبران انجینئر مقصود انور خان اور رفیق احمد شیخ کے ساتھ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی پٹیشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ریگولیٹری نے بھاری مجوزہ اضافے کے بارے میں شدید تحفظات کا اظہار کیا، اس کی وجہ تقسیم کار کمپنیوں میں نظام کی کمی ہے۔نیپرا کی جانچ پڑتال سے تمام علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے پیٹرن میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، جس سے بجلی کی کم طلب
کے دعووں کے باوجود مجوزہ ایڈجسٹمنٹ کی صداقت پر شکوک پیدا ہوئے۔مزید برآں، نیپرا نے 550 میگاواٹ کے زیر التواء بجلی کنکشنز کے بیک لاگ کی طرف توجہ مبذول کرائی، جس میں ڈسکوز کی جانب سے سماعت کے دوران کیے گئے سابقہ دعوؤں کو درست ثابت کرنے میں ناکامی پر تنقید کی۔















