کراچی( نیوز ڈیسک )انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدر 21 پیسے مہنگا ہوکر 279.57 روپے ہوگئی۔
مزید پڑھیں:گورنر پنجاب پیپلز پارٹی، سپیکر قومی اسمبلی (ن) لیگ کا ہوگا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے شرح مبادلہ دو ماہ سے زیادہ عرصے سے مستحکم ہے جس نے درآمدات کو محدود کر دیا ہے۔شرح مبادلہ کے بارے میں مارکیٹ کا تاثر اتنا مثبت نہیں ہے جتنا کہ نظر آتا ہے۔
کرنسی کے ماہرین کا خیال ہے کہ مستحکم شرح مبادلہ اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی کا نتیجہ ہے جو درآمدات میں اضافے کے لیے بہت کم جگہ فراہم کرتی ہے۔تاہم، شرح میں استحکام کے نتیجے میں برآمدی آمدنی میں بہتری آئی جس نے انٹربینک مارکیٹ کو مائع رکھا۔
اس سے اسٹیٹ بینک کو بھی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے ذخائر کو ایک خاص سطح پر رکھنے کے لیے بینکوں سے ڈالر خریدتا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر $8bn سے قدرے اوپر ہیں۔ تاہم فچ ریٹنگ ایجنسی نے عام انتخابات میں منقسم مینڈیٹ کی وجہ سے سیاسی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر معیشت کی ترقی اور شرح مبادلہ کے استحکام پر شکوک کا اظہار کیا۔