انقرہ(نیوزڈیسک)مصری وزیر خارجہ سامح شکری کو اسلامی تنظیم حماس کی مخالفت مہنگی پڑگئی.مصری عوام کامصری وزیرخارجہ کی برطرفی کا مطالبہ یا۔سامح شکری نے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے حوالے سے میونخ سیکورٹی کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک حماس فلسطینی عوام کی قابل قبول اکثریت کی تائید نہیں رکھتی اور تشدد پر یقین رکھتی ہے جبکہ اسرائیلی وجود کو بھی تسلیم نہیں کرتی۔اسرائیل کے حق میں اور حماس کی مخالفت میں مصری وزیر خارجہ کے متنازعہ بیان پرمصری عوام سراپا احتجاج ، اپنے ہی وزیرخارجہ کیخلاف سیخ پا۔
سامح شکری نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ یہاں تک کہہ دیا کہ حماس کو جوابدہ ہونا ہوگا اور ہر وہ شخص جس نے غزہ کی پٹی میں حماس کو مضبوط کرنے اور اس کی مالی معاونت کی ان سب کا بھی محاسبہ ہونا چاہیے۔ وزیر خارجہ کی گفتگو سامنے آتے ہی مصری سوشل میڈیا پر بھونچال آگیا۔ مصری عوام نے سخت ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی طاقت کو مضبوط کرنے والوں کی مذمت کرنے والے کو اس عہدے پر ہونا ہی نہیں چاہئے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فوج کی جارحیت جاری، رہائشی علاقوں ، ہسپتالوں پر حملے ، مزید107 فلسطینی شہید ، 145 زخمی
مصری شہریوں کے ساتھ سیاستدانوں، صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے بھی حصہ لیا اور سامح شکری کے خیالات کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں قابض اسرائیل کا ہمنوا قرار دیدیا۔آئین پارٹی کے سابق سربراہ علاء خیام نے سامح شکری کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے شرمناک قرار دیا۔
انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ شکری کا بیان صرف حکومت کی نمائندگی کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ شکری مصری سفارتکاری کی تاریخ میں سب سے ناکام وزیر ہیں۔انہوں نے مزید کہا شکری مصری عوام کی نمائندگی نہیں کرتا جو فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت پر یقین رکھتے ہیں۔