اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام اپنی موبائل فون کی قسط کی پالیسی کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ وزارت قانون اور وزارت خزانہ سے جانچ کے حصول کی طرف بڑھ رہی ہے۔موبائل فنانسنگ پر ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دوران اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع بات چیت کے بعد، وزارت اس پالیسی کو مزید جانچ پڑتال اور وفاقی حکومت کی منظوری کے لیے پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف
مزید پڑھیں :پہلے آو پہلے پاو، نگران حکومت کا عوام کو آئی فون دینے کا اعلان
سے توثیق ملنے پر، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام ایک ہدایت جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو کہ سیل فون فنانسنگ پروگرام کے آغاز کا اشارہ دے گی، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام نے گزشتہ سال دسمبر میں وفاقی حکومت کو موبائل فون فنانسنگ پالیسی جمع کرائی تھی۔ تاہم، پالیسی وزارت قانون کی طرف سے اضافی نظرثانی کے لیے جنوری میں وزارت کو واپس کر دی گئی۔قسطوں کے پروگرام پر مجوزہ موبائل فونز کا مقصد ٹیکنالوجی تک رسائی کو جمہوری بنانا ہے، خاص طور پر محدود مالی وسائل والے افراد کے لیے، بلا سود قسطوں کے منصوبے پیش کر کے۔ مزید برآں، پالیسی ان افراد کے موبائل فون بلاک کرنے کے اقدامات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے نادہندگان سے متعلق خدشات کو دور کرتی ہے جو اپنی قسط کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔اس پالیسی کے نفاذ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی طرف سے ایک اہم کردار ادا کیا جائے گا، جو کہ نفاذ کے لیے صرف موبائل کمپنیوں پر روایتی انحصار سے نکل جائے گا۔ PTA کا ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS) بلاک کرنے کے عمل کو انجام دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔