اہم خبریں

مارکیٹ میں انڈوں کی قیمتیں گرنے کے باوجود کیوں کم نہیں ہوتیں؟

کراچی( نیوز ڈیسک ) گزشتہ ایک ہفتے کے دوران انڈوں کی قیمت میں 100 سے 320 سے 330 روپے فی درجن کی زبردست کمی ریکارڈ کی گئی،
مزید پڑھیں:اسرائیلی مظالم کا سلسلہ رک نہ سکا، مزید117 فلسطینی شہید

سردیوں کے موسم میں صارفین 420 سے 430 روپے فی درجن یا 35 روپے فی انڈا ادا کرتے تھے جو گزشتہ ہفتے تک جاری رہا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انڈوں کے آسمان کو چھوتے نرخوں پر قابو پانے کے لیے نہ تو وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومت نے کوئی قدم اٹھایا،

پولٹری کے ایک تھوک فروش نے کہا کہ موسمی نظام میں تبدیلی کی وجہ سے مانگ میں کمی کی وجہ سے قیمتیں نیچے کی طرف جا رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ پولٹری وہ واحد شے ہے جس کی قیمت طلب اور رسد کی صورتحال پر اتار چڑھاؤ آتی ہے

کیونکہ دیگر اشیاء خصوصاً گائے کے گوشت اور مٹن کی قیمتیں کبھی نہیں گرتی ہیں،شدید سردی میں، انڈوں کی زیادہ مانگ کے ساتھ قلیل سپلائی نہیں مل سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ، بہت سے پولٹری فارمرز گزشتہ سال نقصانات کا سامنا کرنے

کے بعد انڈوں کے کاروبار سے دور رہے تھے،جب ان سے پوچھا گیا کہ پولٹری کے نرخ کیوں بلند رہے تو انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے نقصانات کا سامنا کرنے کے بعد فارمر اس سال مزید انویسٹ کرنے سے ہچکچا رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ مرغیوں کے نرخوں میں 25-50 روپے فی کلو تک اتار چڑھاؤ آئے گا کیونکہ رمضان سے پہلے جاری شادیوں کے سیزن کے دوران فارموں سے کم سپلائی کی وجہ سے زیادہ مانگ ہے۔

متعلقہ خبریں