اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) الیکشن کے نتائج آتے ہی وسیع پیمانے پر سیاسی جوڑ توڑ شروع ہو گیا ہے،وفاقی دارلحکومت میں زرداری کی اسلام آباد آنے اور پھر آج لاہور جانے کی خبریں سر گرم ہیں جبکہ دوسری جانب نواز شریف جو کل تک کہتے تھے کہ مخلوط حکومت کا نام نہ لیں لیکن آج انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں اور بات چیت کیلئے باقا عدہ اسحاق ڈار اور شہباز شریف کی ڈیو ٹیاں لگا دی ہیں ،اس بات کا بھی انہوں نے اعتراف کیا
مزید پڑھیں :بلاول وزارت عظمیٰ کے بہترین امیدوار ہیں، چوہدری سرور
کہ ہم اکیلے حکومت نہیں بنا سکتے،بلاوک بھٹو نے بھی واضح الفاظ مین کہا کہ اگر نوا حکومت آتی ہے تو ان کی حکومت مین وہ وزیر خارجہ نہیں بنیں گے جو دونوں جماعتوں کے اختلافات کو واضح کرتا ہے ،ذرائع کے مطابق آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کی نظر آ رہی ہے اور زرداری اس سلسلے میں بہت گٹھ جوڑ کر رہے ہیں،زیادہ امکانات اس بات کے ہیں کہ آزاد اراکین پیپلز پارٹی سے سیاسی اتحاد کر لیں گے اور پھر شاید کو ئی لندن یاترا کیلئے تیاری پکڑ لے،تاہم ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن پیپلز پارٹی کے امکانات روشن نظر آ رہے ہیں اس وقت قومی اسمبلی میں آزادامیدواروں 91نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پرموجود،ن لیگ کا62نشستوں کے ساتھ دوسرانمبر،
پیپلزپارٹی47نشستیں جیتنے میں کامیاب،ایم کیوایم کو10،ق لیگ اور آئی پی پی کو 2،جمہوری وطن پارٹی ، بی این پی مینگل اور جی ڈی اے کو ایک،ایک نشست مل سکی، قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کیلئے 134کا نمبر درکار،پنجاب اسمبلی میں آزاد امیدوار وں کا راج ،،، سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی واضح اکثریت، خیبرپختونخوا میں بھی آزاد امیدوار وں نے میدان مار لیا، بلوچستان میں کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل نہ کرسکی ، اگر زرادری ورکنگ کر رہے ہیں تو وہ آسانی سے بلاول کو وزیر اعظم بنوانے میں کامیاب ہو جائیں گے،اس حوالے سے آنے والے چند دن بہت اہم ہیں کیونکہ تین دنوں کے اندر آزاد امیدواروں نے کسی نہ کسی جماعت کو جوائن کرنے کا فیصلہ کر نا ہے ورنہ وہ آزاد کے آزاد ہی رہ جائیں گے