اہم خبریں

میں اتنی بھی کمزور نہیں ، مضبوط ایمان کیساتھ کھڑی ہوں، گھرکے بجائے جیل بھیج دیا جائے، بشریٰ بی بی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ اگر مجھے کسی ڈیل کے تحت بنی گالہ بھیجا گیا ہے تو مجھے جیل میں ڈال دو۔عمران خان کی ساکھ کو داغدار کرنے کے اقدامات کی مذمت کرتی ہوں۔ بشریٰ بی بی نے غیر قانونی نکاح کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پہلی بار اپنی خاموشی توڑی۔بشریٰ بی بی نے سخت لہجے میں کہا کہ اگر مجھے کسی ڈیل کے تحت بنی گالہ بھیجا گیا ہے تو ڈیل منسوخ کر کے مجھے جیل میں ڈال دیں۔
مزید پڑھیں: جسٹس لاہور ہائیکورٹ شاہد جمیل عہدے سے مستعفی
بشریٰ بی بی نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ سب مجھے نیچا دکھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔میرا گھر جیل میں بدل دیا گیا ہےیہ کوئی ہوٹل نہیں ،‘‘ بشریٰ بی بی نے اظہار خیال کرتے ہوئے ان پابندیوں پر زور دیا جن کا اسے سامنا ہے۔ ہم بزدل نہیں ہیں۔ ہم سچے لوگ ہیں۔ ہم نے زندگی میں کچھ غلط نہیں کیا ،‘‘ سابق خاتون اول نے کہا کہ ایک شخص خود کو گرفتار کرنے کیلئے جیل آیا ہے، اور کیا ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں‌:کعبے پر پڑی جب پہلی نظر میں اپنے حواس کھوبیٹھا نو مسلم برطانوی ارب پتی

“بشریٰ بی بی نے اپنے گھر کو جیل میں تبدیل کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہمارا ایمان مضبوط ہے، اور ہم ایمان کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں۔اڈیالہ جیل کے اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے اپنی صورتحال کے گرد موجود الجھنوں کا ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ مجھے بتایا گیا کہ مجھے ایک چھوٹے سے ریسٹ ہاؤس میں لے جایا جا رہا ہے۔ اس نے مذاکرات میں متعدد افراد کی شمولیت کو تسلیم کیا لیکن اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا،میں کمزور عورت نہیں ہوں۔ا

نہوں نے مذاکرات میں مختلف افراد کی شمولیت کا ذکر کیا لیکن عمران خان کو پیغام پہنچانے کے حوالے سے الجھن کا اظہار کیا۔بشریٰ بی بی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر کہا کہ مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ انہوں نے ان اقدامات کی مذمت کی جن کا مقصد پارٹی کے بانی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور اس کے حوصلے کو پست کرنا ہے۔مذہبی تعلیمات کے حوالے سے اپنے تبصرے کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے منافق اور شیطان سے نفرت کی ، نیکی داڑھی اور پردے میں نہیں ۔ بشریٰ بی بی کے واضح بیانات قانونی اور عوامی جانچ پڑتال کے درمیان ان کے نقطہ نظر کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں