مظفرآباد (نیوزڈیسک )آذاد کشمیر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا، غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس گئے۔ غریب دو وقت کی روٹی سے محروم ہو چکے ہیں ایک طرف دُکان داروں کی من مانیاں دوسری جانب آسمان چھوتی قیمتیں سرکاری آٹے کے سٹالز پر لمبی لمبی قطاریں سبسڈاٸزڈ آٹے کا کوٹا کم جس سے غریب عوام کی پہنچ سے آٹا دور ہر ہفتے ہزاروں کی تعداد میں لوگ مایوس ہو کر گھروں کی طرف لوٹ جاتے ہیں ان خیالات کا اظہار سیاسی و سماجی رہنما غربی باغ راجہ بلاول ندیم نے اپنے بیان میں کیاان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت کو عوام کی تکلیف کا احساح ہی نہیں آخر کیاوجوہات ہیں عوام تک آٹا نہیں پہنچ رہا کیا حکومت اور مل مالکان کی ملی بھگت سے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے؟ارجہ اور جہالہ کی غریب عوام آٹے کوترس گٸے کوئی پوچھنے والا نہیں محکمہ میں موجود کالی بھیڑیں سرکاری آٹا من مانے ریٹ پر ہوٹلوں پر فروخت کر رہے ہیں سیکرٹری فوڈ ستو پی کر سوئے ہوئے ہیں راجہ بلاول ندیم کا کہنا تھا کہ اپنے پسندیدہ لوگوں کو آٹا مہیہ کیا جاتا باقی غریب دیس کا مہنگاٸی کا مارا شخص صبح سویرے گھر سے نکلتا تو شام تک آٹے کا ایک بیگ اس کو نہیں دیا جاتا کیا وہ اس سوساٸٹی کا حصہ نہیں ۔انتظامیہ خاموشی کا لبادہ اوڑھے مظلوم بنی پھر رہی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے اہلکاران اس پر خاطر خواہ اپنا کردار ادا نہیں کر رہے حکومت وقت اور محکمہ خوراک کے اعلی آفیسران ایک نظر غریب عوام پر بھی جن کو دو وقت کی روٹی بھی اب میسر نہیں آٹے کے ایک بیگ کے لیے ترس رہے ۔آزاد کشمیر بھر بالخصوص ضلع باغ میں آٹے کی شدید قلت ہے سبسڈائزڈ آٹا مہنگے داموں فروخت ہو رہا ہے جسکی وجہ سے غریب لوگ بھوک سے مر رہے ہیں موجودہ وزیراعظم کو ٹس سے مس تک نہیں عوامی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں وہ وقت دور نہیں جب وزیراعظم اور وزراء کو لوگ سڑکوں پر گھسیٹیں گے
