بمبئی (نیوزڈیسک)دنیا بھر میں مقبول بالی وڈ گلوکار اے آر رحمان نے اپنی کم عمری کی بے وقوفیاں اور دلچسپ واقعات سناتے ہوئے کہا کہ کم عمری میں وہ خودکشی کے خیالات سے دوچار رہے۔ روحانیت اور ذہنی صحت سے متعلق خطاب کرتے ہوئے گلوکار اے آر رحمان نے بتایا کہ ان کی والدہ کریمہ بیگ ہی تھی جنہوں نے انہیں متفرق خیالات سے نکالا۔ ان کی والدہ نے ان خیالات سے باہر آنے کا مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کیلئے جینا سیکھیں، جب آپ دوسروں کیلئے زندہ رہیں گے تو ایسے خیالات نہیں آئیں گے، جو میرے لیے بہت خوبصورت مشورہ تھا۔انہوں نے طالبعلموں کومشورہ دیا کہ جب آپ دوسروں کیلئے جیتے ہیں اور آپ خود غرض نہیں ہوتے، تو آپ کی زندگی کا ایک مطلب ہوتا ہے، میں نے اسے بہت سنجیدگی سے لیا، چاہے آپ کسیکیلئے تحریر کر رہے ہوں، کسی چیز کے لیے لکھ رہے ہوں، کسی ایسے شخص کے لیے کھانا خرید رہے ہوں جو اس کے خریدنے کی طاقت نہیں رکھتا یا آپ کسی کو دیکھ کر مسکرا رہے ہوں، یہ وہ چیزیں ہیں جو ہمیں زندہ رکھتی ہیں کیونکہ ہمیں مستقبل کے بارے میں بہت کم علم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا میں بہت کم وقت کیلئے آئے ہیں اور پھر ہمیں دنیا سے جانا ہے، یہاں مستقل ٹھکانہ نہیں ہے اس کے بعد ہم کہاں جانے والے ہیں، ہمیں نہیں معلوم اور یہ ہر شخص کے اپنے عقائد پر منحصر ہے۔واضح رہے گلوکار اے آر رحمان کے مشہور گانوں میں ‘ماں تجھے سلام’، ‘رانجھنا’، ‘جشن بہارا’ سمیت دیگر گانے شامل ہیں، جبکہ انہوں نے حال ہی میں بالی وڈ فلم ‘پیپا’ کا مشہور ہونے والا گانا ‘میں پروانہ’ کی بھی کمپوزنگ کی ہے جسے گلوکار ارجیت سنگھ نے گایا ہے۔