نیلم(تحقیقاتی رپورٹ)ترقیاتی ادارہ نیلم،جڑی بوٹی کے ٹیکسز میں لاکھوں مالیت کرپشن کاانکشاف۔77گاڑیوں میں 648ٹن جڑی بوٹی نیلم سے پاکستان منتقل کی گئی۔ اتیس پتیس، کٹھ، مشک بالا، صالب مصری، کوڑ کٹکی، کھکھڑی کی فروختگی کے باوجود ضلع کو خاطرخواہ فائدہ نہ ہوسکا۔چیئرمین سمیت اعلیٰ آفیسران/ اہلکاران سمیت سیاسی ذ مہ داران نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔جڑی بوٹی کا میزان ٹیکس 1 کروڑ 27 لاکھ 39 ہزار 704 روپے بنا۔ترقیاتی ادارہ کاکوئی بھی ذمہ دارکرپشن کی خبروں پرموقف دینے سے قاصر رہا۔شہریوں میں بھاری کرپشن پر تشویش پائی جاتی ہے۔تفصیلات کے مطابق نیلم کی پیدوار خفیفہ(جڑی بوٹی)کے ٹیکسز میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کاانکشاف۔ نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ ٹیکس وصولی کے نام پرلاکھوں روپے ہضم کرگیا۔ جون سے دسمبر کے درمیان 77 ٹرک جڑی بوٹی جس کاکل وزن648 ٹن جبکہ سرکاری نوٹیفکیشن 5 اپریل 2023 میں ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق نیلم سے منتقل ہوئی۔20 روپے فی کلو کے حساب سے 1 کروڑ 30 لاکھ 80 ہزار روپے بنتے ہیں۔ ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ بورڈ انتظامیہ نے سیاسی دباؤ پر ٹیکس وصولی میں گھپلاکرتے ہوئے ٹھیکیداروں کونوازتے ہوئے خزانے کو بھاری پھکی دی ہے۔ جبکہ چیئرمین سمیت بورڈ کے اعلیٰ عہدوں پر براجمان چند ملازمین اور سیاسی زعماتک حصہ پہنچایاگیا۔ پیدوار خفیفہ جس کاباقاعدہ ٹینڈر جاری ہوا۔اس سے حاصل شدہ ٹیکس کے بارے میں چیئرمین بورڈ اور ملازمین سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیاگیا تاہم اس حوالہ سے ریکارڈ فراہم نہیں کیاگیا۔ صرف ٹیکسز کی مدد میں لاکھوں روپے کی کرپشن پرعوام علاقہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلات نیلم کی زیر نگرانی جڑی بوٹی جس میں اتیس پتیس، کٹھ، مشک بالا، صالب مصری، کوڑ کٹکی، کھکھڑی ودیگر کے باقاعدہ ٹینڈر جاری کیے گئے، سرکاری نوٹیفکیشن 5 اپریل 2023 کے مطابق اتیس پتیس 10 روپے پیدوار خفیفہ 20 روپے۔کٹھ100 روپے کلو کے حساب سے نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ نے ٹیکس وصولی کرنا تھا۔ 31دسمبر 2023 ٹھیکہ کی مدت ختم ہونے تک 74 ٹرک 1 مزدہ ایک شہزور اور ایک سوزوکی جس پر پیدوار خفیفہ 6لاکھ 36 ہزار 9 سو 85 کلوگرام جس کاٹیکس 1 کروڑ 27 لاکھ 39 ہزار 704 روپے۔ اتیس پتیس 8280 کلوگرام جس کاٹیکس 82800روپے۔ کٹھ 2575 کلوگرام جس کاٹیکس 1کروڑ 30 لاکھ 80 ہزار روپے بنتاہے۔ریکارڈ جنگلات فارم 25 نیلم سے ترسیل ہوا جڑی بوٹی منتقلی کے دوران شکایات موصول ہوئیں جس میں بتایاگیا کہ نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ کے آفیسران سیاستدانوں کی ایماء پر نوٹیفکیشن کے برعکس وصول کررہے ہیں۔ جبکہ چیئرمین سمیت چند آفیسران / اہلکاران اپنا حصہ بقدرجسہ الگ کررہے ہیں۔ اس دوران بورڈ کے ذمہ داران سے رابطہ کیاگیا لیکن ذمہ داران نے ایسی کسی بھی خبرکی نفی کی جس کے بعد جڑی بوٹی کی منتقلی پرمکمل نظررکھتے ہوئے محکمہ جنگلات سے ریکارڈ حاصل کیاگیا۔ حاصل شدہ ریکارڈ کے مطابق نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیکس جمع نہ ہونے کاانکشاف ہوا۔ بعدازاں چیئرمین بورڈ راجہ امجد صدیق اور منظور چغتائی سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیاگیا دونوں آفیسران نے ایک دوسرے پر بات ڈالتے ہوئے راہ فرار اختیار کی۔ رپورٹ کے مطابق جڑی بوٹی کی مد میں حاصل ہونیوالی رقم سے ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہیں اد اء کی گئیں جبکہ مذکورہ بالاٹیکس سے 6سے زائد ماہ کی تنخواہ کی ادائیگی کی جاسکتی تھی۔ بورڈ انتظامیہ نے جڑی بوٹی کے ٹیکسز کی مدمیں لاکھوں روپے کرپشن کی ہے۔ اس حوالہ سے ایک شہری کی جانب سے احتساب بیورو میں درخواست بھی دائر کی گئی ہے جبکہ آٹھ مقام میں محتسب اعلیٰ کی جانب سے منعقدہ کھلی کچہری میں بھی یہ معاملہ اٹھایاگیا تاہم اب تک اس پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔ جڑی بوٹی کے ٹیکسز وصولی میں کرپشن پرعوامی حلقوں کی جانب سے شدید ردعم ل سامنے آرہاہے۔ نیلم ڈویلپمنٹ بورڈ جوعلاقے کی تعمیروترقی کیلئے قائم کیاگیا لیکن اب یہ کرپشن کاگڑھ بن چکاہے۔ حکومت آزادکشمیر کو اس معاملے کی تحقیقات اور کرپشن کے الزامات کانوٹس لینے کی ضرورت ہے۔
