اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے اسلم بھوتانی نے کہ جب اکبر بگٹی کو قتل کیا گیا تو کہا گیا کہ چند دن ٹائر جلیں گے صورتحال بہتر ہوجائیگی مگر 2006 سے آج تک بلوچستان میں صورت حال معمول پر نہیں آسکی بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے، مگر افسوس ہمارا علاقہ پسماندہ ہے بلوچستان کے لوگوں کو حق مانگنے پر غدار کہا جاتا ہے سی پیک اور ریکوڈک پر ہمیں کچھ نہیں مل رہا، ہمیں سی پیک کے نام پر ذلیل کیا جارہا ہےہمارے ساتھ بلوچستان میں وہ سلوک ہورہا ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کیساتھ ہورہا ہے ہمیں سی پیک نہیں چاہیئے کیونکہ ریکوڈیک پر جس نے فائدہ لینا تھا وہ لے گیاہماری گیس ختم کردی گئی مگر بلوچستان کو کیا دیا ہمیں اتنی اجازت دیں جیسا سرینا کے باہر کشمیریوں کے حوالے سے بورڈ لگا ہے ایسا ہم بھی موچکو چیک پوسٹ پر ایسا بورڈ لگائیںمیں اس ایوان کا منتخب نمائندہ ہوں مگر ہمارے ہاتھ کھڑے کئے جاتے ہیں کہتے ہیں غیب کا علم خدا کو ہے بلوچستان کیساتھ جو ظلم ہورہا ہے ناقابل بیان ہے چار مہینے ہوگئے ہیں چینیوں کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکے یہ استحصالی ہیں خرم دستگیر نے مذاکرات تو کجاہ اب فون بھی نہیں اٹھاتے گوادر میں کوئی ترقی نہیں ہورہی ہے۔















