اسلام آباد (اے بی این نیوز )صدر زرداری کے مدارس ایکٹ پر اعتراضات حیران کن ہیں ۔ترجمان جے یو آئی کے مطابق صدر مملکت کے اعتراضات کا طریقہ قانون کے مطابق نہیں،
صدر مملکت کے اعتراضات آئین میں دی گئی مدت کے اندر نہیں۔
اعتراضات قسطوں میں کئے گئے ،ایک بار اعتراضات کئے ان کا جواب دیا گیا ،دوبارہ اعتراضات کا حق نہیں ۔ اعتراضات سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے چاہیے تھے ،ان کے پاس یہ اعتراضات نہیں بھیجے گئے۔
جو اعتراض سپیکر کو بھیجا گیا تھا ،اس کا جواب دے دیا گیا تھا۔ اسپیکر آفس کےجواب پر ایوان صدر نے اپنے اعتراضات پر دوبارہ زور نہیں دیا ۔ صدر کی جانب سے مجوزہ ترمیم پر اعتراض کے ساتھ تجاویز اور حل بھی بھیجا جاتا ہے۔ مدارس بل میں کوئی تجاویز اور حل نہیں بتائی جا رہی۔ لگتا ہے کہ ایوان صدر بیرونی دباؤ کا شکار ہے ۔
مزید پڑھیں :پارلیمنٹ کی سطح پرمذاکرات ہونےچاہئیں یہی بہترہے، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے چاہتی ہے،خواجہ آصف