وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان سے رابطہ کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا میں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔
وزیر داخلہ کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے سے قبل سابق صدر عارف علوی اور علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، تاہم وہ ان کے فون کالز کا جواب دینے سے گریزاں رہی ہیں۔ علیمہ خان نہ تو عارف علوی کا فون اٹھا رہی ہیں اور نہ ہی علی امین گنڈاپور کے فون کالز کا جواب دیا۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس 9 بجے طلب کیا گیا، جس میں بشریٰ بی بی سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سابق صدر عارف علوی نے بیرسٹر گوہر سے پشاور پہنچ کر ملاقات کی درخواست کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان سے دوبارہ رابطہ کیا ہے اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیل سے بات چیت کی ہے۔ تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ صرف ایک بار ہوا ہے اور پی ٹی آئی کی طرف سے حتمی جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے کسی قسم کی مذاکرات یا کمیٹی کی تشکیل کی کوئی بات نہیں ہو رہی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو بتایا کہ 80 افراد پر مشتمل غیرملکی وفد پاکستان آ رہا ہے اور اس صورتحال میں دھرنا یا احتجاج سیاسی جماعت کو مناسب نہیں لگتا۔
بیرسٹر گوہر نے اس پر جواب دیا کہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے اور حتمی فیصلہ قیادت کی ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، بیرسٹر گوہر وزیر داخلہ کو شام چھ بجے تک حتمی فیصلے سے آگاہ کریں گے۔