پولی کلینک میں زائد المعیاد کٹس کی خریداری میں ملوث ملزمان ڈاکٹر امان اللہ اور سٹور کیپر عابد حسین کی ضمانت منسوخ،ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) پولی کلینک میں زائد المعیاد کٹس کی خریداری میں ملوث ملزمان ڈاکٹر امان اللہ اور سٹور کیپر عابد حسین کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ،کیس کی سماعت سپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے کی سماعت کے دوران ڈاکٹر امان اللہ کے وکیل نے کہا کہ میرا اس خریداری میں کوئی عمل دخل نہیں جب کہ اس کی ذمہ داری سٹور کیپر اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تھی ، عدالت نے ایف آئی اے آفیسر سے استفسار کیا کہ اسسٹنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کہاں ہے اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جار ہی جس پر بتایا گیا کہ وہ بھی شامل تفتیش ہیں ،،مدعی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزمان کے اثاثے چیک کروائے جائیں سب کچھ سامنےآ جائے گا ، 8 ہزار سے زائد لوگوں کے ان زائد المعیاد کٹس پر ٹیسٹ کئے گئے مریضوں کی زندگیاں داو پر لگا دی گئیں ،کرپشن کر کے سٹور کیپر نے میڈیا ٹاون میں کرڑوں روپے مالیت کا گھر خرید لیا ۔ ایف آئی اے نے ضمانت منسوخ ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا ۔ ملزمان کے خلاف کرپشن کی ایک اور انکوائری بھی ایف آئی اے میں جاری ہے ۔ پولی کلینک میں زائد المیعاد کٹس کی خریداری کے حوالہ سے اوصاف نے ایک سال قبل شائع کی تھی لیکن با اثر ملزمان کے باعث ایف آئی اے میں بھی کیس کا ٹرائل ایک سال سے چل رہا تھا ملزامن کو گرفتار نہ کیا گیا لیکن انہیں عبوری ضمانت ضرور مل گئی۔ پولی کلینک کا تین سال کا فرانزک آڈٹ بھی شروع نہ کیا جا سکا ذرائع کے مطابق وزارت صحت کی بیورو کریسی بھی کمیشن مافیا کا حصہ بن چکی ہے جس کے باعث کوئی انکوائری اپنے انجام تک نہیں پہنچ سکی