صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ناروے کے لئے پاکستان کی نامزد سفیر سعدیہ الطاف قاضی کی ملاقات

اسلام آباد( نیوزڈیسک)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ناروے کے ساتھ تجارت، کاروبار، سرمایہ کاری، ماحول دوست توانائی، تعلیم، ہنرمندی، دفاع اور برآمدات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت کو روایتی اور غیر روایتی برآمدات کو فروغ دے کر اس کے موجودہ حجم 128.404 ملین ڈالر سے زیادہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ناروے کے لئے پاکستان کی نامزد سفیر سعدیہ الطاف قاضی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ نامزد سفیر پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ فعال طور پر رابطے برقرار رکھیں اور کونسلر خدمات فراہم کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ سفیر دونوں ممالک کی جامعات اور اداروں کے درمیان تعلیمی، سائنسی، صنعتی تحقیق و ترقی اور تعاون کے میدان میں بامعنی اور قابل عمل مواقع تلاش کریں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ناروے کی پینوراما حکمت عملی 2021-2027 کے تحت تعلیمی تعاون کو بڑھانے کے لیے ترجیحی ممالک کی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے کے لیے بھی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نامزد سفیر یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن کے ساتھ تجارتی معاہدے پر كام تیز کرنے اور مستقبل میں مشترکہ منصوبوں کے لیے دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے درمیان روابط پیدا کرنے کے لیے کام کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے مسلسل ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک، دھمکیاں، ہراساں کرنے اور اقلیتوں کو پسماندہ کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی جان و مال کو شدید خطرات میں ڈال رہا ہے۔